جزائر کے متعلق غیر آئینی آرڈیننس واپس لیا جائے، شہلا رضا 

 جزائر کے متعلق غیر آئینی آرڈیننس واپس لیا جائے، شہلا رضا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(این این آئی)صوبائی وزیر ترقی نسواں سیدہ شہلا رضا نے جزائر کے متعلق صدارتی آرڈیننس فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے رات کے اندھیرے میں غیر آئینی شقوں پر مشتمل صدارتی آرڈیننس جاری کرکے سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کیا جا رہا ہے، کل اِس طرح سندھ کے شہروں پر بھی ناجائز قبضہ کرلیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے اپنے جاری ایک بیان میں کہی۔ سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ وفاق نے سندھ حکومت سے جزائر پر ترقیاتی کام کیلئے مشاورت کی درخواست کی تھی جس کو سندھ حکومت نے منظور کرتے ہوئے کہا تھا کہ قانون کے مطابق وہاں کے رہائش پزیر افراد جو کہ وہاں کے حقیقی مالک ہیں کی رضامندی سے ترقیاتی کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے ضرف بندل جزیرہ کی ترقی کیلئے خط لکھا تھا لیکن آرڈینیس کے شیڈول ون میں تمام جزائر کو وفاق کی ملکیت کہا گیا اور اس غیر آئینی آرڈیننس کو عوام سے چھپایا بھی گیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس آرڈیننس میں ان تمام جزائر جو صوبوں کی سمندری حدود 12 ناٹیکل میل کے اندر ہیں کو وفاق کی پراپرٹی کہا گیا ہے جبکہ 18 ویں ترمیم سے پہلے بھی 12 ناٹیکل میل کے اندر جو جزیرے قدرتی یا انسانی کاوش سے ظاہر ہو وہ صوبے کی ملکیت ہے جس پر عدالت کے متعدد فیصلے موجود ہیں اور 18 ویں ترمیم کے بعد بھی 12 ناٹیکل میل کے اندر سمندر میں جو کچھ موجود ہے وہ صوبے کی ملکیت ہے۔ مگر وفاق نے سندھ اور بلوچستان کے حقوق پر شب خون مارا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
شیلا رضا