پولیو کے خاتمے کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ

    پولیو کے خاتمے کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) دنیا کی دوسری بڑی بیمار ی پولیو ہے یہ بات روٹری کلب انٹر نیشنل 3271کے ڈسٹرکٹ گورنر پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کے لئے چلائی گئی مہم کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کے موقع پر کہی انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا ورنہ معذور افراد میں مزیداضافہ ہو نے کا امکان ہے جبکہ دنیا کی دس فیصد آبادی پہلے ہی معذورافراد پر مشتمل ہے پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ پاکستان میں پولیو ویکسین کے بارے میں غلط پروپیگینڈے کو روکنے کی ضرورت ہے تاکہ پولیو مہم میں بچوں کو قطرے پلانے میں حاہل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کی کمی کے باعث عوام منفی پروپیگینڈے سے متاثر ہو جاتے ہیں جس سے قومی مفاد میں چلائی گئی مہمات کو نقصان پہنچتا ہے پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء پولیو کے خاتمے کے لئے متحد ہو کر عوام کو پولیو کی بیماری کے خلاف آگاہ کررہے ہیں اور عوام کو بتا رہے ہیں کہ پولیو ویکسین کسی بھی طرح نہ تومضر صحت ہے اور نہ ہی دینی یا مذہبی لحاظ سے غلط ہے انہوں نے کہا کہ علماء فتویٰ جا ری کر چکے ہیں اورٹیلی چینلز اور ریڈیو ایف ایم کے ذریعے عوام میں آگاہی پیدا کر رہے ہیں کہ پولیو مہم عوام کے مفاد میں ہے اس لئے وہ پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کریں تا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو سکے پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ والدین خود اپنے بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلوانے کے لئے صحت کے مراکز، ہسپتالوں اور ڈسپینسریوں سے رجوع کریں چونکہ پولیو کے قطرے پلوانے میں ان کا اور ان کے معصوم بچوں کا فائدہ ہے انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جتنا ہو سکے عوام میں پولیو سے متعلق آگاہی پیدا کی جائے تا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو سکے پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ پاکستان میں پہلے ہی غربت،جہالت اور مختلف بیمار یاں عام ہیں جن سے بچنے کے لئے سولہ مختلف قسم کی بیماریوں کی ویکسین نو مولود اور چھوٹے بچوں کوبچانے کے لئے لگائی جا رہی ہیں تا کہ وہ بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے بچوں کی زندگیوں اور مستقبل سے متعلق سنجیدگی سے سوچنا ہوگا کیونکہ یہ بچے ہی پاکستان کا مستقبل ہیں اور پاکستان میں ہر سال ہزاروں بچے خوراک کی کمی،طبی سہولیات کے فقدان اور والدین کی لاعملی کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ پاکستان بھر کے ڈاکٹرز،والدین اور دیگر طبی عملے کوایک پیج پر ہونا چاہئے تا کہ بیماریوں سے پاک صحت مند پاکستان بنایا جا سکے اور یہ خواب تب تک پورا نہیں ہوگا جب تک ہر شخص اپنا کردار ادا نہ کرے  

مزید :

صفحہ آخر -