ڈی جی آئی ایس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے کیا فائدہ ہوا؟ انصار عباسی کا ایسا دعویٰ کہ آپ بھی اتفاق کریں گے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنا ایک ایسا فیصلہ ہے جو ملک اور ادارے کے مفاد میں ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انصار عباسی نے کہا کہ افواہوں کی وجہ سے غیر یقینی کی صورت حال تھی لیکن دیر آئے درست آئے۔ وزیر اعظم نے وہ فیصلہ کیا جو نہ صرف ملک بلکہ ادارے کے بھی مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے 20 سے 25 دن کے دوران نوٹیفکیشن نہ ہونے کی وجہ سے یہ ایشو بنا رہا ، حالانکہ نوٹیفکیشن پہلے ہی آجانا چاہیے تھا، ایسا پہلی بار ہوا کہ آئی ایس آئی سربراہ کی تقرری کا معاملہ پبلک فورم پر آیا، اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا بلکہ وزیر اعظم اور آرمی چیف خاموشی سے مشاورت کرکے تعیناتی کردیتے تھے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے 6 اکتوبر کو ان کی تعیناتی کا اعلان کیا تھا تاہم وزیر اعظم آفس سے اس کا نوٹیفکیشن آج جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آئی ایس آئی کے موجودہ ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کردیا گیا ہے۔ دونوں افسران 20 نومبر کو اپنے اپنے عہدوں کا چارج سنبھالیں گے۔