قلات سمیت بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ ڈیڑھ سال سے بندہے:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کے اجلاس میں سینیٹرمیرکبیر کا انکشاف

قلات سمیت بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ ڈیڑھ سال سے بندہے:سینیٹ کی ...
قلات سمیت بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ ڈیڑھ سال سے بندہے:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کے اجلاس میں سینیٹرمیرکبیر کا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرپرسن روبینہ خالد کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کے اجلاس میں آئی ٹی کمیٹی نے فاٹا اور بلوچستان میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے پی ٹی اے کو اس معاملے پر متعلقہ حکام کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی۔
چیئرپرسن روبینہ خالد کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کا اجلاس ہواجس میںکمیٹی ارکان نے بلوچستان میں انٹرنیٹ بندش کے معاملے پر گفتگوکی۔سینیٹرمیرکبیر نے سینیٹ میں اظہار خیال کیا کہ قلات سمیت بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ ڈیڑھ سال سے بندہے اور ہمیں کہا گیا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پرانٹرنیٹ سروسز بند ہیں۔سینیٹ اجلاس میںوزیراورسیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نہ آنے پر کمیٹی نے برہمی کا اظہارکیا۔ایڈیشنل سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے وزیر بیمار ہیں جس پر چیئرپرسن روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ اگربیمارہیں تو اللہ صحت دے، ان کو کمیٹی کو آگاہ کرنا چاہیے، آئندہ کمیٹی اجلاس میں وزیر آئی ٹی اپنی حاضری یقینی بنائیں۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ ہمیں خط آیا کہ 7 حساس جگہیں ہیں، انٹرنیٹ سروسزبند کی جائیں تاہم 7 میں سے 4 جگہیں کھول دی گئی ہیں۔ جس پر آئی ٹی کمیٹی نے فاٹا اور بلوچستان میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ کمیٹی نے پی ٹی اے کو اس معاملے پر متعلقہ حکام کو خط لکھنے کی ہدایت بھی کر دی۔ سینیٹر عتیق شیخ بولے متعلقہ حکام کے ساتھ سینیٹر میرکبیر کی ملاقات کرائی جائے اوراگر یہ اکیلے نہیں ملنا چاہتے تو میں بھی ساتھ جاو¿ں گا۔