ملک صاحب جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں ان کی ادائیگی کرنا ہوگی،چیف جسٹس

ملک صاحب جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں ان کی ادائیگی کرنا ہوگی،چیف جسٹس
ملک صاحب جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں ان کی ادائیگی کرنا ہوگی،چیف جسٹس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان میں مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے بحریہ ٹاﺅن کے مالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک صاحب جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں ان کی ادائیگی کرنا ہو گی,آئندہ سماعت پر ہزار ارب کا بندوبست کر کے آئیں.
پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے مارگلہ ہلزپر درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی نے عدالت میں رپورٹ پیش کی تو چیف جسٹس پاکستان نے عدالت میں موجود ملک ریاض کو دیکھتے ہوئے ان کے وکیل اعتزاز احسن سے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ بحریہ انکلیو نے بھی سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بحریہ ٹاون کا دفتر بھی نیشنل پارک کی زمین پر قائم ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے معلومات ملی ہیں بحریہ انکلیو نے بہت سی سرکاری اراضی گھیر رکھی ہے، سرکاری زمین پر گھر بھی بن چکے ہیں، یہ بحریہ ٹاﺅن میں کیا ہو رہا ہے، سنا ہے بحریہ ٹاون اسلام آباد کی حد بندی بھی ہوئی ہے۔اسی دوران ملک ریاض عدالت کی پچھلی نشستوں سے اٹھ کر روسٹرم تک گئے اور کہا کہ ایسی اطلاعات درست نہیں ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے مجھ سے 20 منٹ کا وقت بھی مانگا ہے۔ ملک ریاض نے کہا کہ وہ ڈڈوچھہ ڈیم کیس میں استدعا کی ہے کہ مجھے سننے کیلئے وقت دیں۔ چیف جسٹس نے استفسا ر کیاکہ ملک صاحب کیا آپ کے پاس ایک ہزار ارب ہیں؟۔ ملک ریاض نے کہا کہ میرے پاس سو ارب بھی نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ملک ریاض کے پاس پیسہ نہیں تو کس کے پاس پیسہ ہے، پورے پاکستان کا پیسہ ملک ریاض کے پاس ہے۔
ملک ریاض نے کہا کہ میرے پاس حلال کا پیسہ ہے حرام کا نہیں۔ چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ کو کب کہا کہ پیسہ حرام کا ہے، آئندہ سماعت پر ہزار ارب کا بندوبست کر کے آئیں۔ ملک ریاض نے کہا کہ ہزار ارب تو امریکا کے پاس بھی نہیں ہوگا۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یکم اکتوبر کو آپ کو بیس منٹ تک سنیں گے، ملک صاحب جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں ان کی ادائیگی کرنا ہو گی۔