ماں کا دودھ قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردارادا کرتا ہے، الفرید ظفر 

ماں کا دودھ قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردارادا کرتا ہے، الفرید ظفر 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  لاہور(جنرل رپورٹر) پرنسپل پو سٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و معروف گائنا کالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے کہا ہے کہ نومولود بچوں کے لئے ماں کا دودھ اللہ تعالیٰ کی طرفسے عظیم نعمت ہے جس کا کوئی بھی "فارمولا ملک"نعم البدل نہیں ہو سکتا۔ اسی طرح ماں کا دودھ بچے میں بیماریوں کے خلاف لڑنے کے لئے مضبوط دفاعی نظام اور قوت مدافعت پیدا کرتا ہے لہذا ماؤں کو چاہیے کہ وہ اپنے شیر خوار بچوں کو اُن کے پہلے اور بنیادی حق سے محروم نہ کریں اور دو سال تک بچے کو لازمی دودھ پلائیں جو خصوصی طور پر فیملی پلاننگ کا موثر ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بریسٹ فیڈنگ ویک 2020کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر محمد شاہد، پروفیسر عارفظہیر اور ڈاکٹر عبدالعزیز بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد شاہد کا کہنا تھا کہ بچوں کی جسمانی و ذہنی نشوونما اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے ماں کا دودھ بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
 علاوہ ازیں یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ بچوں کو باقاعدگی سے دودھ پلانے والی خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح بھی دیگر عورتوں کے مقابلے میں کم رپورٹ ہوتی ہے۔ پروفیسر عارف ظہیر نے کہا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے ذہنی طور پر زیادہ تندرست ہوتے ہیں جس سے اُن کی ذہانت اور" آئی کیو لیول" بھی دیگر بچوں کے مقابلے میں بہتر ہوتا ہے اوروہ وہائی امراض کا بھی آسانی سے شکار نہیں ہوتے۔  پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ بچے کی بہتر نشوونما کے لئے خواتین میں بریسٹ فیڈنگ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ شعور و آگاہی پیدا کی جائے اور اس سلسلے میں میڈیا،علمائے کرام کے ساتھ ساتھ طبی ماہرین و معا لجین،نرسنگ سٹاف پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ہسپتالوں اور کلینکس پر آنے والی خواتین مریضوں کو اس حوالے سے معلومات اور آگاہی فراہم کر کے ان کے تحفظات اور خدشات کو دور کریں تاکہ مائیں اپنے شیر خوار بچوں کو ڈبے کا دودھ لگانے کی بجائے اپنا دودھ پلائیں تاکہ وہ نومولود بچوں کی بیماریوں کے علاج معالجہ پر ہونے والے کثیر اخراجات سے بھی بچ سکیں۔ سربراہ لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر الفرید ظفرکا کہنا تھا کہ نومولودبچوں کی بڑی تعداد ابتدا ہی میں اسہال، دیگر امراض میں مبتلا ہو کر اپنی پہلی سالگرہ تک نہیں پہنچ پاتے جس میں ایک بہت بڑی اہم وجہ ماؤں کا نومولود کو اپنے دودھ سے محروم رکھ کر مصنوعی فیڈ کراوانا بھی شامل ہے۔