لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سیشن کورٹ لاہور نے آن لائن گیم کھیلتے ہوئے ماں، 2بہنوں اور بھائی کو قتل کرنے والے مجرم کو سزا کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا،ایڈیشنل سیشن جج ریاض احمد نے 13صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرم کو 4قتل کرنے پر 4مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی، پراسیکیوشن کیس کو ثابت کرنے میں کامیاب رہی،علی زین نے اپنے حتمی بیان میں کہا کہ یہ جعلی اور بے بنیاد کہانی بنائی گئی،مجرم علی زین نے کہاکہ پوری فیملی قتل ہو چکی ہے، میں اکیلا ہی فیملی میں بچا ہوں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مجرم نے کہاکہ جعلی سٹوری کی بنیاد پر لالچ میں گواہوں نے بیانات دیئے،تفتیشی ٹیم نے میری ماں کی پراپرٹی لینے کیلئے مجھے ملوث کیا،علی زین کی موقع پر موجودگی فارنزک رپورٹ سے ثابت ہوتی ہے،علی زین سے پستول برآمد ہوا، اس کے فائر سے سب ہلاک ہوئے،علی زین نے فارنزک کے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ میں بھی بیانات کو تبدیل کیا، فارنزک لیب کی رپورٹ سے علی زین کی وقوعہ پر موجودگی ثابت ہوتی ہے،مجرم علی زین نے انٹرویو میں تسلیم کیا وہ رات کو ایک گیم کھیلتا رہا،علی زین سے جوپستول برآمد ہوا وہ اس کے کمرے میں تھا، پستول پر مجرم علی زین کے نشانات فارنزک لیب کی رپورٹ سے ثابت ہوئے،مجرم علی زین نے ناہید مبارک، تیمور سلطان، ماہ نور اور جنت فاطمہ کو قتل کیا۔
یادرہے کہ تھانہ کاہنہ پولیس نے 2022میں مجرم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔