وراثتی سیاست ختم کریں گے ،نواز شریف کو ایک مرتبہ پھر مناظرے کا چیلنج ،لارے نہیں عمل کریں گے، پاکستان میں نئے صوبے ضروری ہیں : عمران خان
بہاولپور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ وراثتی سیاست ختم کریں گے ، پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے لیکن سوچ سمجھ کر فیصلہ کرناہوگا،باریاں لینے والے کچھ نہیں کرسکتے ، عمران خان بھی تحریک انصاف کا چیئرمین تیسری دفعہ نہیں بن سکتااور حسب معمول مسلم لیگ ن کی قیادت کو ایک مرتبہ پھر مناظرے کا چیلنج دیدیا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ سالوں گزر جانے کے باوجود ملک قائد اعظم کا پاکستان نہیں بن سکا، پی ٹی آئی ایک نیاپاکستان بنانے جارہی ہے ،پرانی جماعتوں نے پچیس سالوں میں کوئی لیڈر پیدا نہیں کیا۔اُنہوں نے کہاکہ یہ سرکس کے شیر ہیں ، پی پی والے اپنے نام کے آخر پر بھٹو نہ لگائیں تو قیاد ت نہیں کرسکتے ،ن لیگ کے نام کے آخر میں شریف نہ آئے تو وہ قیادت نہیں کرسکتا، پی ٹی آئی میں کوئی بھی قیادت کرسکتاہے ، عمران خان صرف دو دفعہ چیئرمین بن سکتاہے ،تیسری باری کی گنجائش نہیں ،ہم خاندانی سیاست ختم کرکے نئی قیادت لاناچاہتے ہیں ، سابق حکمرانوں نے جمہوریت نہیں بادشاہت پیدا کی ،تحریک انصاف میں سب ایک ہیں اور سب زبانیں بولنے والوں کو ایک کریں گے ۔ عمران خان نے کہاکہ انصاف کرکے ایک پاکستان بنائیں گے ، لوگوں کو حقوق اور کمزور کو طاقتور کیساتھ کھڑا کریں گے تو یہ ایک ایسا طاقتور مضبوط پاکستان بنے گا اور ساری دنیا ہرے پاسپورٹ کی عزت کرے گی ۔ اُنہوں نے کہاکہ دنیا کی تاریخ بتاتی ہے کہ جن لوگوں نے اپنی قوم کو خوشحال کیا ، اُن لیڈروں اور جماعتوں نے پہلی پہلی باری ملک کو اُٹھایا، دوسری باری کی نوبت نہیں آئی ، وہ جماعتیں جنہوں نے اقتدار میں آکر ملک کا نظام برباد کیاہو، وہ کبھی ٹھیک نہیں کرسکتیں ، پنجاب میں ن لیگ نے پانچ باریاں لیں ۔حسب معمول میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا”اوئے میاں صاحب ، میرے میاں صاحب ، جان دیو۔۔۔ جو پانچ دفعہ نہیں کرسکے ، چھٹی باری کیاکروگے ؟ نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی شوباز شریف جلسے میں کہتے ہیں کہ ووٹ دے دو ، کیونکہ ہمیں بڑا تجربہ ہے ، اوئے میاں صاحب ، آپ کے تجربہ سے اللہ قوموں کوبچائے ، آپ کی فیکٹریاں بنتی اور دولت بنتی گئی لیکن قوم کیلئے کیاکیا؟ زرداری کو دعوت نہیں دیتا کیونکہ اُس نے واپس آنا ہی نہیں لیکن میاں صاحب ، آپ مناظرے کیلئے سامنے آجائیں ،خدا کے واسطے اتنا نہ ڈرو، حوصلہ کرو، گیدڑ کبھی لیڈر نہیں بن سکتا“۔ عمران خان نے کہاکہ وہ صرف کہناچاہتے ہیں کہ ٹی وی پر مناظرہ کرلیں اور وہ سوال پیشگی بتادیتے ہیں کہ ماناکہ زرداری نے ملک لوٹا اور آپ نے مدد کی ، ساڑھے تین سال بھائی رہے ، پنجاب میں الائنس رہا لیکن مجھے یہ بتادیں کہ پولیس کا نظام ٹھیک کیا؟ تھانوں کے حالات بہتر ہوئے؟ جھوٹے مقدمے کم ہوئے ؟ ہسپتالوں کے حالات بہترہوئے ؟ سکولوں کا نظام ٹھیک ہوا؟ بلدیاتی نظام لاسکتے تھے ، آپ نے کیا؟کرپشن کم کی ،رشوت کم ہوئی ؟ اب کیا کروگے جو پانچ دفعہ نہیں کرسکے ؟ آئین کے 158کے تحت صوبے اپنی بجلی بناسکتے ہیں ، آپ نے کیوں نہیں بنائی ؟پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہاکہ شیر کے شکار ی آگئے ہیں ، جنگلہ بس بنادی لیکن پہلے بجلی تو دیتے ، فیکٹریاں بند اور مزدور بے روزگار ہیں ، بچے سو نہیں سکتے ، نوجوان پڑھ نہیں سکتے اور جنگلہ سروس چلادی ، جیسے ہی باﺅنسرمارنے ہیں تو میاں صاحب چاروں شانے چت ۔اُنہوں نے بہاولپور کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے گھروں سے خاموش انقلاب لے کر آناہے ، نوجوانو! وعدہ کروکہ گھر گھر جاناہے اور تحریک انصاف کا پیغام پہنچاناہے ، والد صاحب ابھی پی ٹی آئی میں نہیں آئے تو مستقبل کیلئے والدین کو راضی کرناہے ۔اُنہوں نے کہاکہ نئے پاکستان میں سب سے پہلے پیسہ اکٹھا کرکے دکھاﺅں گا، پہلا سیاستدان ہوں جسے قوم پیسہ دیتی ہے ،اقتدار میں آکر خرچے کم کریں گے اور کھیلوں کے گراﺅنڈ، لائبریریاں بنائیں گے اور سادگی اختیار کریں گے ، ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کریں گے ۔ عمران خان نے کہاکہ دنیا کبھی بھیک مانگنے والوں اور قرضے لینے والوں کی عزت نہیں کرتی ، ظلم کا نظام ختم کریں گے ، کبھی قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا، جو وعدہ کیا، پورا کروں گا۔ عمران خان نے کہاکہ پاکستان کو زیادہ صوبوں کی ضرورت ہے لیکن بڑے سوچ سمجھ کرفیصلہ کریں گے ، دونوں جماعتوں کی طرح لارے نہیں لگائیں گے ، پانی کی تقسیم کا مسئلہ ہے ،بہاولپور سے لے کر میانوالی تک سرائیکی علاقہ ہے لیکن میانوالی کے لوگوں کے لیے لاہور زیادہ قریب ہے ، وعدہ کرتاہوں کہ صوبے اور بنائیں گے لیکن تمام معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے ۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہاکہ نوجوانو! گیارہ مئی کی شام کو سب سڑکوں پر نکل کر جشن منائیں گے ، ایک نیاپاکستان بنے گا، ہم نواب صلاح الدین کی عزت اس لیے کرتے ہیں کہ آپ کی عزت عوام کرتے ہیں ، عوام اسلئے کرتے ہیں کہ آپ سچے اور کھرے انسان ہیں ، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ اس لیے کیاکہ دونوں جماعتوں کا نظریہ ایک ہے ، قوم کو جھکنے نہیں دوں گا۔اس موقع پر نواب صلاح الدین نے سرائیکی میں کہاکہ عمران خان کا وعدہ سن لیاہے ، میں بھی کچے سودے نہیں کرتا۔