باردانہ تقسیم جاری ‘ کاشتکاروں کی مشکلات میں کمی نہ آئی ‘ احتجاجی مظاہرے شروع

باردانہ تقسیم جاری ‘ کاشتکاروں کی مشکلات میں کمی نہ آئی ‘ احتجاجی مظاہرے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ‘ کبیروالا ‘ عبدالحکیم ‘ رحمن گڑھ ‘ ٹھٹھہ صادف آباد ‘ محسن وال ‘ سلطان پور ‘ رحیم یار خان‘ راجن پور ‘ روجھان ‘ جام پور ‘ مبارک پور ‘ لودھراں ‘حاصل پور ‘ فتح پور ‘ لیاقت پور ‘ اوچ شریف ( خبر نگار ‘ نمائندگان ) ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے شہروں میں باردانہ فراہمی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ بار دانہ کے حصول میں(بقیہ نمبر28صفحہ12پر )
(بقیہ نمبر1صفحہ12پر ) کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔ کاشتکاروں نے منظور نظر افراد کو نوازنے کیخلاف مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیا جبکہ چند مقامات پر پولیس کو طلب کرنا پڑا ۔ ملتان سے خبر نگار کے مطابق محکمہ خوراک نے ملتان ڈویژن کے چاروں اضلاع میں 3 لاکھ 28 ہزار 421 بوری باردانہ جاری کردیا ہے ۔ محکمہ خوراک کے مطابق گزشتہ روز ضلع ملتان میں ایک لاکھ 6ہزار 850 بوری ‘ ضلع وہاڑی میں 76 ہزار 195 بوری ‘ ضلع خانیوال میں 92 ہزار 156 بوری جبکہ ضلع لودھراں میں 53 ہزار 220 بوری باردانہ جاری کر دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ محکمہ خوراک کی طرف سے پہلے مرحلے میں پہلے 5 روز میں ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم اراضی مالکان کو باردانہ جاری کیا جا رہا ہے ۔ کبیروالا سے تحصیل رپورٹر کے مطابق گندم خریداری مرکز سردارپور پر باردانے کے حصول کیلئے کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہایہاں تعینات عملے سے ملی بھگت کرنے والوں کو بار دانے کے ٹوکن جاری کئے جاتے رہے، سینکڑوں کاشتکار بینک میں باردانے کی رقوم جمع کرانے والی رسیدیں ہاتھ میں لئے گھوتے رہے، صرف منظور نظر افراد کو باردانہ جاری کیا گیا۔ مڈل مینوں سے ملی بھگت کے خلاف باردانے سے محروم ہونیوالے کاشتکاروں نے احتجاج کیا ،جس پر ڈی ایف سی خانیوال ملک ممتاز ،اسسٹنٹ کمشنر کبیروالا اکبر ظہور اور ڈی ایس پی ملک اشرف ماہڑا نے دورہ کیا جس پر احتجاج کرنے والے کاشتکاروں کے نمائندہ افراد کو ایڈجسٹ کر لیا گیا ۔ عبدالحکیم سے نامہ نگار کے مطابق حکومت نے جو کام پندرہ دن پہلے مکمل کرنے تھے جس میں پٹواری سے فرد حاصل کرنا اور باردانہ کی سیکورنٹی وغیرہ عین موقع پر ہو رہی ہے جس کی وجہ سے کاشتکار دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں زمیندار محمد رمضان ،محمد اقبال نکیانہ ،پیر مغدین شاہ،حکیم مختیار احمد کھوکھر نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ باردانہ کی ترسیل کو شفافیت سے بنایا جائے نہ کہ رات کے اندھیرے میں بیوپاریوں کو دیا جائے۔ رحمن گڑھ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گزشتہ روز کچا کھوہ مرکز خریداری گندم میں من پسند افراد کو باردانہ جاری کرنے پر کسان بپھر گئے اور احتجاج کرنا شروع کر دیا جس بابت پولیس کو طلب کرنا پڑا مقامی پولیس نے حالات کو کنٹرول کر لیا اطلاع پا کر اے سی خانیوال عابد حسین بھٹی موقع پر پہنچ گئے اور باردانہ کی لسٹ دوبارہ اویزاں کر دی کسانوں نے کہا کہ با اثر افراد نے اپنی اجارا داری قائم کر رکھی ہے اور لسٹوں میں ردوبدل کرا لی ہے ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ ٹھٹھہ صادق آباد سے نامہ نگار ‘ نمائندہ پاکستان کے مطابق گزشتہ روز علی الصبح کسان اور کاشتکار فوڈ سنٹر میں لائنوں میں لگ کر کھڑے ہو گئے اور کئی بیوپاری رشوت دے کر عملہ سے سینکڑوں بوری باردانہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے اس صورتحال کو دیکھ کر کئی کاشتکار گرمی ،حبس اور تھکاوٹ کے باعث آپس میں ہی الجھ پڑے اور گتھا گتھا اور تھپڑوں کی بارش شروع ہو گئی اس کے بعد اطلاع ملنے پر ایس ڈی پی او جہانیاں واجد بھروانہ فوڈ سنٹر پہنچ گئے اور کاشتکاروں کو لڑتا چھوڑ کر فوری باہر چلے گئے بعد ازاں صحافیوں نے ڈی پی او خانیوال کو پولیس سکیورٹی کے لئے اطلاع کی مگر کوئی شنوائی نا ہوئی کاشتکارں نے مزید بتایا کہ فوڈ سنٹر میں رشوت کا بازار گرم ہے کاشتکاروں کی بجائے بیوپاریوں کو باردانہ دیا جا ررہا ہے۔ محسن وال سے نامہ نگار کے مطابق پاسکو سنٹر چک نمبر 135سولہ ایل محسن وال میں آڑھتوں اوربیوپاریوں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے چھوٹے کاشت کار ذلیل خوار ہونے لگے پاسکو سنٹر پر محکمہ پاسکو کے عملہ کی ملی بھگت سے محکمہ مال کے پٹواری حضرات بیوپاریوں کے نام جعلی اور فرضی کاشت ڈال کر اپنا کمیشن ایڈوانس وصول کر رہے ہیں اور چھوٹے کاشت کار اپنی گندم 11سو روپے فی من کے حساب سے بیچنے پر مجبور ہیں۔ فوکل پرسن پاسکو سنٹر چک نمبر 135سولہ ایل محسن وال چوہدری محمد حفیظ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بوگس کاشت پٹواری حضرات ڈالتے ہیں ہمیں تو جو لسٹ ملتی ہے اس کے مطابق ہی بار دانہ دیا جاتا ہے۔ لڈن سے نمائندہ خصوصی کے مطابق میاں حاکم کے رہائشی محمد یار جوئیہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پٹوار سرکل لکھاں ،جس میں موضع میاں حاکم، باقر شاہ، بھنڈہ باقر شاہ، توٹ اور پٹور سرکل تجوانہ جس میں احمد آباد اور توٹ حاکم علی موضع جات آتے ہیں اور ا ن موضع جات کے پٹواری عابد نواز نے کرپشن کی انتہا کر دی مڈل میں اور بیوپاریوں سے رشوت لے کر ان کی مربعوں کے حساب سے کاشت ڈال دی اور غریب کسان جن کی چند ایکڑ زمین تھی ان کا باردانہ کی لسٹوں میں نام تک نہیں آیا جبکہ مڈل میں اور بیوپاری جن کی زمین تک نہیں تھی وہ مربعوں کاشت کے حساب سے باردانہ وصو کر یں گئے۔ اہل علاقہ محمد یار جوئیہ ، حاجی سراج سنپال، محمد رمضان سنپال، لال خان جوئیہ،محمد رمضان لنگڑیال،اللہ رکھا لنگڑیال، محمد حسین لنگڑیال، فلک شیر کھرل، مراد، محمد امیر بھٹی اور دیگر نے کہا کہ ہماری ڈی سی او وھاڑی، اور وزیر اعلٰی پنجاب سے درخواست ہے کہ ہمارے موضع جات کے اس مسئلہ کو حل کیا جائے اور تاکہ غریب کسان باردانہ لے سکیں ۔ سلطان پور سے نامہ نگار کے مطابق پاسکو مرکز خریداری سنٹر چوک پرمٹ پر پہلے ہی دن انچارج کی کسانوں سے بدتمیزی راتوں رات باردانہ بیوپاریوں کو فروخت کردیا مقامی زمینداروں سید نسیم عباس بخاری نے جب بوریوں کا تقاضہ کیاتوانچارج نے ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کا موضع شیخ علی میری لسٹ میں درج ہی نہیں چوک پرمٹ ،نورواہ،جھلاریں ،حمزیوالی کے کسانوں غلام فرید،اقبال حسین ملک نذرحسین،احمد بخش،ملک فرید پنوہاں ودیگر سینکڑوں کسانوں کاشتکاروں نے شدیداحتجاج کرتے ہوئے بتلایا کہ پاسکو مرکز چوک پرمٹ کاانچارج انتہائی بدتمیز آدمی ہے جس کا رویہ کسانوں زمینداروں سے ہمیشہ ہتک آمیز رہاہے بیوپاری مڈل مین اس کے کمرے میں موجود ہوتے ہیں جن کی مشروب سے تواضع کی جاتی ہے۔ انچارج کے خلاف کاروائی نہ ہوئی تو جی ٹی روڈ بلاک کرکے احتجاج کریں گے۔ سلطان پور کے کسانوں محمدعلی غلام رسول فضل کریم، نجف علی،سکندر حیات،غلام قادر،مہینوال خان،امام بخش ملک جاوید بوسن ودیگر سینکڑوں کاشتکاروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ سلطان پورکا سنٹر انچارج چوہدری عبدالرحمن نے لسٹوں میں ردوبدل کرکے بیوپاریوں کے نام شامل کئے اور مڈل مینوں بیوپاریوں کو باردانہ فراہم کردیا جبکہ اصل حقدار غریب کاشتکار دھکے کھاتے رہے۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان جی ایم پاسکو سکرٹری زراعت اورریجنل ٹیم کے انچاج سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔ رحیم یار خان سے بیورو نیوز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر رحیم یارخان عباس رضا نے کہا ہے کہ گندم خریداری مراکز میں ریکارڈ کی مکمل پڑتال کے ساتھ ساتھ کسانوں کے مسائل میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ باردانہ کی منصفانہ تقسیم اولین ترجیح ہے۔ شکایات ملنے پر متعلقہ انچارج اپنے آپ کو نوکری سے فارغ سمجھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گندم خریداری مراکز رحیم یارخان شہر، اقبال آباد، کوٹ سمابہ سمیت دیگر مراکز کی چیکنگ کے موقع پر عملہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرول محبوب اختر نے اسسٹنٹ کمشنر کو بتایا کہ گندم خریداری مراکز کے عملہ کو حکومتی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا پابند بنایا ہے۔ اس سلسلہ میں وہ روزانہ تمام خریداری مراکز کا معائنہ بھی کریں گے اور غفلت یا کسانوں کی شکایت ملنے پر فوری ازالہ کریں گے۔ راجن پور سے ڈسٹرکٹ رپورٹر ‘ نامہ نگار کے مطابق باردانہ کی تقسیم میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائیگی اگر کوئی بھی شخص قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتو اس کے خلاف فوری ایف آئی آر کا اندراج کر کے کم از کم 6ماہ کی قید کی سزا دلوائی جائے اور کسی بھی جماعت،گروہ یا مذہب کی آڑ میں خلا ف ورزی ہرگز نہ ہونے پائے۔ہر سینٹر پر کم از کم 5پولیس والے اسی لئے کھڑے کئے ہیں تاکہ امن و امان سے تمام مراحل مکمل ہوسکیں اور پولیس کی ڈیوٹی ہے کہ لوگوں کی لائن نہ ٹوٹنے پائے اور پہلے آئیے اور پہلے پائیے کی بنیاد پر شفاف انداز میں باردانہ کی تقسیم کے مراحل مکمل کئے جائیں۔ان باتوں کا اظہار ڈی سی او راجن پور چوہدری ظہور حسین گجر نے سردار جعفر خان لغاری کے ہمراہ 25اپریل سے شروع ہونیوالی باردانہ کی تقسیم کے حوالے سے قائم مراکزراجن پور،کوٹ مٹھن اور فاضل پور کے خصوصی وزٹ پر کیا۔ اس موقع پر اے ڈی سی عبدالفتح،ای ڈی او زراعت ملک سیف الرحمان،ڈسٹرکٹ کنٹرولر فوڈ اور دیگر متعلقہ افراد موجود تھے ۔ روجھان سے نمائندہ پاکستان کے مطابق موضع ڈیرہ دلدار، واہ ماچکہ، چک دلبر، شاہوالی، مندھری، میراں پور، باڑہ، لینٹری، کے زمینداروں اور کاشتکاروں ، محمد بخش، خدا بخش، پیریں ڈتہ ، عنایت اللہ، سلامان، شوکت، عطا محمد، منیر احمد، لطیف احمد، اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سنٹر کوآرڈینیٹر نے کہا کہ آپ رقم بنک میں باردانہ کے لیے جمع کرائیں اور واپس آکر باردانہ کے حصول کے لیے ٹوکن حاصل کریں لیکن جب ہم رقم / کال ڈیپازٹ جمع کرا کے آئے تو سینٹر کوارڈینیٹر نے کہا کہ آج کا کوٹہ جوکہ 8500 بوری کا پورا ہوگیا ہے ، اور ہمیں وہاں سے بھگا دیا۔ اور باردانہ اور لوگوں میں تقسیم کر دیا گیا جن کا ہمیں کوئی پتہ نہیں ہے۔ جام پور سے نمائندہ خصوصی کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر جام پور سردار قمرالزمان خان قیصرانی نے کہاہے کہ پنجاب حکومت کی ہدایت پر تحصیل جام پور کے کسانوں سے گندم کا ایک ایک دانہ خریدیں گے ٗ انہوں نے کہاکہ مڈل مینوں کا کردار مکمل طورپر ختم کرکے کسانوں کو براہ رست باردانہ فراہم کیا جارہاہے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار تحصیل بھرکے فوڈ سنٹرز کے وزٹ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ رانا امجد علی نے مرکز خریداری گندم مبارک پور کا دورہ کے دوران کاشتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر باردانہ کی منصفانہ تقسیم کوہر صورت یقینی بنایا جائے گا ۔کسی کاشتکار کے ساتھ نا انصافی نہیں ہو گی‘ فوڈانسپکٹر چوہدری عبدالستار اور کواڈینٹر محمد یوسف نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ سنٹر پر میرٹ کی بنیاد پر باردانہ تقسیم کریں گے جس کے لئے انہوں نے کاشتکاروں سے لائنیں بنوا کر فائیلیں وصول کیں اس موقع پر کاشتکاران محمد ریاض ،ملک عبدالحمید ارائیں ، ملک کفائت اللہ پپو،راؤ جمیل ،مرتضی آرائیں ،ملک ممتاز ،عمران مجید،الطاف غوری ،ملک عمران چنڑ نمبردار ،ودیگر نے فائلوں کی میرٹ پر وصولی کرنے پر اطمنان کا اظہار کیا۔ لودھراں سے نمائندہ پاکستان کے مطابق ڈی سی او محمد شاہدنیاز نے کہا ہے کہ گندم کی خریداری میں حکومت پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور چھوٹے کاشتکاروں کو اولین ترجیح دی جائے۔ انہوں نے یہ بات اجلا س میں ضلع میں گندم خریداری کی صورت حال کاجائزہ لیتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈی ایف سی محمد عبداللہ، ٹی ایم اوز، اور دیگر افسران موجود تھے۔ حاصل پور سے نمائندہ خصوصی ‘ نامہ نگار کے مطابق شہر کے مراکز خریداری گندم پر کسانوں کا احتجاج ۔تھانہ سٹی پولیس نے موقع پر پہنچ کر حا لات پر قابو پایا ۔موقع پر موجود کا شتکاروں نے بتایا کہ وہ صبح چار بجے سے لائن میں لگے ہوئے ہیں ۔کوارڈ نیٹر میاں صدیق اور آ صف سمیت دیگر عمہ نے چھوٹے کسا نوں کی فا ئلیں جمع کرنے کی بجائے سفارشی افراد کی فائلیں جمع کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔معززین علاقہ و کاشتکار نمائندوں میاں عبد الجبار ایڈووکیٹ ۔ملک مقبول احمد ۔رانا حسن خاں ۔محمد خالد ۔چوہدری اکرام و دیگر نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے ۔کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لیں ۔اور اگر کسانوں کو بلا امتیاز بار دانہ فراہم نہیں کرنا ہے ۔تو اس ڈرامہ بازی کو بند کیا جائے۔ فتح پور سے سٹی رپورٹر کے مطابق فوڈ سنٹر ٹیل انڈس پر باردانہ کا حصول کے حصول کے لئے زمینداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، انچارج فوڈ سنٹر کی ملی بھگت سے مڈل مینوں ،سیاسیوں اور جیب گرم والوں کے لئے فوری طور پر فراہم کیا جا رہا ہے ،جب کہ سفارش نہ ہونے والے کاز مینداروں کو قواعدوضوابط پورے نہ ہونے ،مختلف اعتراضات لگا کر باردانہ سے محروم کیا جارہا ہے ،جس پر مقامی زمینداروں رشید احمد ، محمدسرور ، محمد اکبر ، غلام فرید ، ملک اسما عیل ،ماسٹر محمد صادق سمیت دیگر نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطا لبہ کیا ہے ۔ اوچ شریف سے نمائندہ پاکستان کے مطابق حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق گندم خریداری کا عمل نہایت شفاف طریقے سے جاری ہے باردابت کی تقسیم میں کسی قسم کی بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی یہ بات اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ رانا امجد علی نے گندم خریداری مرکز اوچشریف میں بردانہ کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے کہی۔دریں اثناء گندم خریداری مرکز کے کوارڈینیٹر ریاض حسین شاہد نے اسسٹنٹ کمشنر رانا امجد علی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گندم خریداری مرکز سنٹر اوچشری 24مواضعات پر مشتمل ہے اس کا ٹارگٹ ایک لاکھ بوری مقرر کیا گیا ہے اب تک دس ہزار سے زائد بوریوں کی چلت ہو چکی ہے اس موقع پر فوڈ انسپکڑ سجاد اقبال اور محمد آصف بلوچ بھی موجو د تھے۔