کرغز خاتون بچہ اغواء کیس ،بازیابی کیلئے ایک ماہ کی مہلت

کرغز خاتون بچہ اغواء کیس ،بازیابی کیلئے ایک ماہ کی مہلت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس نثار حسین اور جسٹس وقاراحمدسیٹھ پرمشتمل دورکنی بنچ نے کرغزخاتون کے بچے کے اغواء کے بعد افغانستان منتقل کئے جانے کی رپورٹ پر پولیس کو بچے کی بازیابی کیلئے ایک ماہ کی مدت دے دی ہے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز کرغزخاتون الچیواآئیجاکی جانب سے دائررٹ کی سماعت کے دوران دئیے فاضل بنچ نے رٹ کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر ڈی پی او صوابی جاوید اقبال عدالت میں پیش ہوئے اوربتایاکہ خاتون کے بیٹے کواس کے والد نے غائب کررکھا ہے جس کی ہرجگہ تلاش کی گئی ہے اورانہیں اطلاع موصول ہوئی ہے کہ والد نے بچے کو افغانستان منتقل کردیاہے کیونکہ فون ڈیٹاحاصل کیاگیاہے اورطورخم بارڈرپرایف آئی اے کو بھی چیک کیاگیاہے تاہم ان کے مطابق باپ بیٹاغیرقانونی طورپر افغانستان داخل ہوئے ہیں جس پر انٹرپول سے بھی رابطہ نہیں کیاجاسکتااس موقع پر کرغزایمبیسی کے پولیٹکل قونصلرسگین بیک ابریوعدالت میں پیش ہوئے اوربتایا کہ کرغزحکومت بچے کی بازیابی کیلئے عدلیہ کے اقدامات کو سراہتی ہے تاہم ایک سال کاعرصہ ہونے کوآیاہے اورپولیس بچے کی بازیابی میں ناکام ہے جبکہ یہ کرغزمیں انتہائی اہم مسئلہ ہے اس بناء اسے سفارتی بنیادوں پراٹھانے کافیصلہ کیاگیاہے اوراس ضمن میں وزیرخارجہ سے بھی ملاقات کی جائے گی اس موقع پر جسٹس نثارحسین نے کہاکہ ان کی پوری کوشش ہے کہ بچے کو بازیاب کرایاجائے تاہم چونکہ بچے کاوالد ڈاکٹرمحمدزیب غیرقانونی طورپر افغانستان داخل ہواہے اس بناء انٹرپول سے بھی رابطہ نہیں کیاجاسکتابعدازاں رٹ کی سماعت 26مئی تک ملتوی کردی گئی ۔