اراکین اسمبلی کی جانب سے جمع کرائے گئے اثاثوں کی حیرت انگیز قیمتیں،جس نے سنا دنگ رہ گیا

اراکین اسمبلی کی جانب سے جمع کرائے گئے اثاثوں کی حیرت انگیز قیمتیں،جس نے سنا ...
اراکین اسمبلی کی جانب سے جمع کرائے گئے اثاثوں کی حیرت انگیز قیمتیں،جس نے سنا دنگ رہ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے کروڑوں مالیت کے اثاثوں کی قیمتیں ہزاروں میں ظاہر کی گئی ہیں جن پر الیکشن کمیشن اراکین سمیت عوام دنگ رہ گئے۔ قانونی سقم کے باعث الیکشن کمیشن کے پاس اراکین کی فراہم کی گئی تفصیلات کو ماننے کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں۔

جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی جاتی امرا میں بلڈنگ کی قیمت صرف 40لاکھ روپے ہے، شیخ رشید کی صرافہ بازار راولپنڈی میں دکان کی اصل مالیت تو شاید کروڑوں میں ہو مگر شیخ صاحب نے اس کی قیمت صرف 16 لاکھ 55 ہزار روپے ظاہر کی، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے 100 ایکڑ زمین کی قیمت ظاہر کی صرف 25 لاکھ روپے جبکہ سکھر میں موجود انکا گھرصرف 11 لاکھ روپے کابتایا گیا ہے ۔

مولانا فضل الرحمان کا پانچ کنال کا رہائشی پلاٹ کوڑیوں کے بھاﺅ بتایا گیا ،اثاثوں کی تفصیلات میں فرماتے ہیں کہ قیمت صرف سات لاکھ روپے ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں گھر کی قیمت محض15 لاکھروپے ظاہر کی گئی۔ ترقی و منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال کی عمدہ پلاننگ کا ثبوت یہ ہے کہ وہ صرف گیارہ لاکھ روپے میں 4کنال اراضی کے مالک بنے۔ لگتا ہے لاہور میں بھی پراپرٹی اونے پونے مل رہی ہے خواجہ سعد رفیق کے لاہوری گیٹ میں گھر کی مالیت ریلوے کرایوں کی طرح انتہائی کم یعنی صرف 1 لاکھ 25 ہزارروپے ہے۔

شیخ آفتاب اٹک میں واقع پیٹرول پمپ کی 16 لاکھ 50 ہزار روپے قیمت پر اٹکے ہوئے ہیں۔ وزیر امور کشمیر برجیس طاہرکی قسمت رنگ لائی ہو شاید کہ انہیں اسلام آباد کے مہنگے علاقے جی ٹین میں صرف 15 لاکھ روپے میں فلیٹ مل گیا۔ ساری صورتحال کا ادراک ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن اپنی بے بسی کا رونا رو رہا ہے۔ حکام کہتے ہیں پولیٹیکل فنانس ونگ تو موجود ہے مگر قانون نہیں۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -