دوہری شہریت کا حصول، لاگت کتنی آتی ہے، شرائط کیاہیں اور کیا پاکستانی یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں؟تمام تر تفصیلات سامنے آ گئیں

دوہری شہریت کا حصول، لاگت کتنی آتی ہے، شرائط کیاہیں اور کیا پاکستانی یہ ...
دوہری شہریت کا حصول، لاگت کتنی آتی ہے، شرائط کیاہیں اور کیا پاکستانی یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں؟تمام تر تفصیلات سامنے آ گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)دوہری شہریت یا دوہرا پاسپورٹ اکثر و بیشترسہولت کے طور پر کام آتا ہے اورآجکل کی صورت حال میں شاید کاروبار اور انفرادی تحفظ کے لئے ضروری ہو گیا ہے ۔یہ سہولت ایسے لوگوں کو سفرمیں آسانی فراہم کر تی ہے جن کے ایک پاسپورٹ ہونے کی وجہ سے ایڈوانس میں ویزہ اپلائی کئے بغیر بہت سے ممالک کا سفر نہیں کر سکتے یا پھر انہیں آف شورسرمایہ کاری میں رکاوٹیں ہوتی ہیں۔

دوسرا دھماکہ، پاناما پیپرز کا 400 سے زائد پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری افراد کی دوسری فہرست 9 مئی کو جاری کرنے کا فیصلہ

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس پر کتنی قیمت آتی ہے اور کیسے دوسرے پاسپورٹ کے لئے اپلائی کیا جا سکتا ہے؟اور یہ کہ تمام ممالک کے شہریو ں کو دوسرے پاسپورٹ کی اجازت نہیں لہذا پھر کون سے ممالک ہیں جن کے شہری دوہری شہریت کے لئے معیار پر پورا اُترتے ہیں۔
دوہری شہریت اور دوسرے پاسپورٹ سے متعلق ماہرین سے پوچھے گئے سوالات درج ذیل ہیں:۔
دوسرے پاسپورٹ کے لئے کیوں اپلائی کیا جانا چاہیے؟
سٹیزن شپ اینڈ ریزڈنسی پلاننگ فرم کے سینئر کانسلٹنٹ محمد صابر نے ایمریٹس 24/7ویب سائٹ کو بتایا ہے کہ ”سیکنڈ پاسپورٹ کی بدولت آپ 115سے زائد ممالک کا سفر کر سکتے ہیں جو کہ صرف پہلے والے بنیادی پاسپورٹ سے ممکن نہیں“۔انہوں نے مزید بتایا کہ ”اس سہولت کے باعث آپ کسی بھی یورپی ملک میں وہاں کے قانون سے پریشان ہوئے بغیروہاں رہائش پذیر ہو سکتے ہیں حالانکہ آپ اپنے اصل پاسپورٹ کی وجہ ایسا نہیں کر سکتے۔اوریہی نہیں آپ وہاں بغیر ٹیکسوں کی ادائیگی باآسانی نیا کاروبار شروع کر سکتے ہیں “۔
کونسا پاسپورٹ بہترین ہے؟

افغان طالبان نے اپنا وفد پاکستان بھیجنے کی تصدیق کر دی
روایتی طور پر ،ویزہ فری ٹریول کی پیشکش والے بہترین پاسپورٹ یورپ سے ہیں۔ فن لینڈ ، ناروے ،برطانیہ اور یورپی یونین کے کئی ممالک یونائیٹڈ سٹیٹس اور بیشتر دیگر ممالک کا ویزہ فری سفر کر سکتے ہیں اور یقینی طور پر یورپ بھر کا بھی ویزہ فری سفر کر سکتے ہیں اودیگر سہولیات سے فیض یاب ہو سکتے ہیں۔
کیا ہر کوئی سکینڈ پاسپورٹ کے لئے کوآلیفائی کر سکتا ہے اور سکینڈ پاسپورٹ کے حصول کے لئے کتنی لاگت آئیگی؟
دوہری شہرت یا سیکنڈ پاسپورٹ پیدائش یامتعلقہ ملک کے شہری سے شادی کرنے کے باعث حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ یہ سہولت حاصل کرنے کا دوسرا ذریعہ دوسرے ملک کی شہریت کے لئے کامیاب انداز سے اپلائی کر نا ہے ۔ بہت سے ممالک کسوٹی پر پورا اُترنے اور سرمایہ کاری کی رضامندی پر شہریت کی پیش کش کرتے ہیں۔
انٹرنیشنل نجی صارفین کو مدد فراہم کرنے والی سوئس بنکنگ لاءفرم کیپٹو اینڈ پارٹنرز کے مطابق ہزاروں لوگ دوسرے یا تیسرے پاسپورٹ کے حصول کے لئے اپنی جمع کی گئی رقم میں سے 2بلین ڈالر سالانہ خرچ کرتے ہیں۔سیکنڈ پاسپورٹ کا حصول اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کس ملک کے پاسپورٹ کے لئے کوشاں ہیں۔
پاسپورٹ کے لئے اپلائی کرنے کے وقت آپ کو چند شرائط پر پورا اترنا پڑے گا۔محمد صابر نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ”پہلے نمبر پر یہ کہ آ پ کا کوئی کریمینل ریکارڈ یا نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی پولیس ایشوز ہونے چاہیے ۔آپ کا فنانشل سٹیٹس واضح ہونا چاہیے یعنی کسی بھی بینک یا ملک کے ساتھ فنانشل مسائل نہیں ہونے چاہیے ۔ اگر آپ ان دونوں شرائط پر پورا اترتے ہیں اور آپ کے پاس کم از کم ایک لاکھ 50ہزار ڈالر موجود ہیں تو آپ سیکنڈ پاسپورٹ کے لئے درخواست دے سکتے ہیںاور صرف چار ماہ کے بعد پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
سیکنڈ پاسپورٹ کے حصول کے لئے کل کتنا وقت لگے گا؟
اگر آپ پاسپورٹ خریدنے کے لئے کوشاں ہیں یعنی سرمایہ کاری سکیمز کے عوض دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس میں زیادہ وقت نہیں لگے گا ۔سٹیزن شپ اینڈ ریزڈنسی پلاننگ فرم کے سینئر کانسلٹنٹ محمد صابر نے بتایا کہ” یہ آپ کے بجٹ اور اس بات پر انحصار کرتا ہے کہ آپ سیکنڈپاسپورٹ کے لئے کونسے ملک کا انتخاب کرتے ہیں،اس کے لئے کم از کم دورانیہ چار ماہ ہے “۔
سکینڈ پاسپورٹ کے لئے کب اپلائی کیا جانا چاہیے ؟
محمد صابرنے مزید بتایا کہ ” اگر آپ اپنا سفر آسان بنانے اور بغیر کسی منصوبہ بندی کے لئے اپنی رہائش منتقل کرنے کے لئے پاسپورٹ کی تلاش میں ہیں تو گرینڈین پاسپورٹ بہترین ہے لیکن اگر یورپ نقل مکانی کا سوچ رہے ہیں تو پھر ہنگری اور پرتگال بہتر ہیں۔ دونوں ملک اسی ٹائم فریم اور اور سہولیات کے ساتھ رہائش اور پاسپورٹ فراہم کرتے ہیں۔
کیا میرا ملک دوہری شہریت کی اجازت دیتا ہے؟
ہینلی اینڈ پارٹنرز کے ماہرین کے مطابق ”بہت سے ممالک اپنے شہریوں کو اپنا اصل یا قومی پاسپورٹ منسوخ کئے بغیر دوہری شہریت کی اجازت دیتے ہیں تاہم بہت سے ممالک ایسے بھی ہیں جن کے شہریوں کو اس کی اجازت نہیں اگر وہ دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرتے ہیں تو انہیں اپنے آبائی ملک کی شہریت اورپاسپورٹ سے ہاتھ دھونے پڑینگے“۔
پاکستان کے نیشنلیٹی لاء1951کے آرٹیکل 6اور1952،1972،1973اور 2000کی ترامیم کے مطابق دوہری شہریت کی اجازت نہ تھی ۔تاہم اب حکومت پاکستان نہ اپنے شہریوں کو دہری شہریت کی اجازت دے رکھی ہے ۔ پاکستانی شہری 16ممالک کی شہریت لے سکتے ہیں جن میں آسٹریلیا، بلجیم،کینیڈا ، فرانس ،آئس لینڈ ، نیوزی لینڈ، سویڈن ، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ ،امریکہ سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔