پیرس حملوں کا زندہ بچ جانے والا حملہ آور فرانس کے حوالے

پیرس حملوں کا زندہ بچ جانے والا حملہ آور فرانس کے حوالے
پیرس حملوں کا زندہ بچ جانے والا حملہ آور فرانس کے حوالے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برسلز(مانیٹرنگ ڈیسک)بیلجیئم نے پیرس حملوں کے زندہ بچ جانے والے مشتبہ حملہ آور صالح عبدالسلام کو فرانس کے حوالے کر دیا ہے۔صالح عبدالسلام کو 18 مارچ کو ڈرامائی انداز میں برسلز سے گرفتار کیا گیاتھا۔ یہ گرفتاری برسلز میں ہونے والے دھماکوں سے چار دن پہلے عمل میں آئی تھی جن میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

پولیس کا خیال ہے کہ دونوں شہروں میں ہونے والے حملوں کے پیچھے ایک ہی گروہ کا ہاتھ تھا۔26 سالہ صالح عبد السلام کی پیدائش بیلجیئم میں ہوئی لیکن وہ ایک فرانسیسی شہری ہیں۔ پیرس حملوں کے بعد وہ چار ماہ تک برسلز میں چھپے رہے تھے۔

گرفتاری کے بعد عبد السلام سے پیرس حملے میں مبینہ کردار کے بارے میں پوچھ گچھ گئی تھی اور اب انہیں فرانس کے حوالے کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ بیلجیئم میں ہونے والے حالیہ حملے پر انھوں نے خاموشی کے حق کا استعمال کرتے ہوئے اس متعلق سوالات کے جواب نہیں دیئے۔ عبدالسلام نے اپنے بھائی سے بروزہ جیل میں ملاقات کے بعد بتایا کہ صالح نے انہیں بتایا کہ وہ فرانسیسی حکام کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ وہ ’بیلجیئم کے بجائے فرانس کو جوابدہ ہے۔‘

بیلجیئم کے حکام کا کہنا ہے کہ برسلز کے کم از کم دو بمباروں سے صالح کا تعلق ہے۔ ان کی انگلیوں کے نشانات خالد البکراوی کے کرائے کے فلیٹ میں پائے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ خالد نے خود کو برسلز کے میٹرو سٹیشن پر 22 مارچ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا تھا جبکہ پیرس میں 13 نومبر 2015 کو ایک کنسرٹ ہال، ایک سٹیڈیم، ریستوران اور بارز پر ہونے والے حملوں میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔