سعودی وژن 2030،تاجر خوشی سے جھوم اٹھے

سعودی وژن 2030،تاجر خوشی سے جھوم اٹھے
سعودی وژن 2030،تاجر خوشی سے جھوم اٹھے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ (محمد اکرم اسد/ بیوروچیف) سعودی تاجر اور سرمایہ کاروں نے واضح کیا ہے کہ نجی ادارے سعودی وژن 2030ءپر عملدرآمد کے لئے تیارہیں۔ سعودی ابوا نہائے صنعت و تجارت کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمن الزامل نے وژن کی منظوری پر خادم حرمین شریفین ولی عہد اور نائب ولی عہد کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی صنعتکار و تاجر اور ملک کے تمام ابوانہائے صنعت و تجارت وژن پر عملدرآمد کے لئے تیر ہیں اور مستقبل کے لئے روڈ میپ سمجھتے ہیں۔ یہ اقتصادی تبدیلی پروگرام کے حوالے سے پوری دنیا میں اس نوعیت کا سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ 1.5 ٹریلین ریال مالیت کے سرکاری اثاثوں کی نجکاری ہوگی۔ ڈپٹی چیئرمین صالح الخالق نے صحت، بلدیاتی خدمات، آباد کاری، سرمایہ کی فراہمی اور توانائی کے شعبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی نیز پبلک انویسٹمنٹ فنڈکے قیام کی تعریف کی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی وژن کا تقاضہ ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے ایک دوسرے کے ہاتھ ڈال کر کام کریں۔ ایک عہدیدار ڈاکٹر حمدان السمرین نے کہا کہ وژن ملک کی تاریخ میں فیصلہ کن مرحلے کی حیثیت رکھتا ہے۔ قائم مقام سیکرٹری جنرل عمر باحلیوہ نے کہا کہ وژن کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس کا زور نوجوانوں پر ہے۔ جو معاشرے کا 70 فیصد ہے۔ 60 لاکھ نئی اسامیاں پیدا کرنے کا عزم وطن کو بہت کچھ دے گا۔ سعودی بزنس کونسل کے رکن نے کہا کہ سعودی وژن سعودی نسلوں کے مستقبل کا ضامن ہے۔ سعودی فرانسی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ سعودی وژن 21 ویں صدی سے ہم آہنگ ہے۔

مزید :

عرب دنیا -