تعلیم اہم ہے یا لاری اڈہ ؟ ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں کی مسماری روکنے کے اپنے حکم میں توسیع کردی

تعلیم اہم ہے یا لاری اڈہ ؟ ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں کی مسماری روکنے کے اپنے ...
تعلیم اہم ہے یا لاری اڈہ ؟ ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں کی مسماری روکنے کے اپنے حکم میں توسیع کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے شاہدرہ میں لاری اڈہ کی تعمیر کے نام پر تین فنی تعلیمی اداروں کی مجوزہ مسماری روکنے کے حکم میں 19مئی تک توسیع کرتے ہوئے درخواست گزار کو جواب الجواب داخل کرانے کی ہدایت کردی۔مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے شاہدرہ ویلفیئر کونسل کے جنرل سیکرٹری ملک خدا بخش اعجاز اور شاہد شاکر کی درخواست پر سماعت شروع کی تو محکمہ صنعت اور ٹیوٹا کی طرف سے جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیاگیا کہ شاہدرہ میں تعلیمی اداروں کو مسمار نہیں کیا جا رہا بلکہ انہیں دوسرے شہروں اور جگہ پر منتقل کیا جارہا ہے کیوں کہ اس علاقے میں انڈسٹری کی قلت ہونے کی وجہ سے طلباءکی حاضری نہ ہونے کے برابر تھی، انہوں نے بتایاکہ ان تعلیمی اداروں کی جگہ قانون کے مطابق اور وزیر اعلیٰ کی منظوری سے محکمہ ٹرانسپورٹ کو منتقل کر دی گئی ہے ، درخواست گزاروں کی طرف سے بتایا گیا کہ شاہدرہ میںلاری اڈا کی تعمیر کے لئے اس علاقے میں موجود تاریخی حیثیت کے چار تعلیمی اداروںکو گرانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 25(اے )کے تحت ریاست کسی بچے کو تعلیم کے حق سے محروم نہیں کر سکتی۔شرح خواندگی میں کمی کے باعث ملک پہلے ہی حقیقی ترقی کے ثمرات سے محروم ہے مگر اسکے باوجود مزید سکول تعمیر کرنے کی بجائے پہلے سے موجود سکولوں کو گرانے اور انہیں دور دراز علاقوں میں منتقل کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں جو کہ بنیادی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے استدعا کی کہ ان تعلیمی اداروں کی مسماری اور کسی دوسرے علاقے میں منتقلی کا نوٹیفکیشن کالعدم کیا جائے، عدالت نے تعلیمی اداروں کی مسماری روکنے کے حکم میں 19مئی تک توسیع کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو جواب الجواب داخل کروانے کی ہدایت کر دی۔

مزید :

لاہور -