چین میں سکول کھل گئےمگر پورے ملک میں کورونا کےمزید کتنے کیسز سامنے آئےہیں؟
بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن)دنیا بھرمیں خوف پھیلانے والاکورونا وائرس جہاں سے شروع ہوا وہاں اس کا نام و نشان تک مٹنے لگا۔ دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین میں گزشتہ روز صرف تین کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے دو کا تعلق بیرون ملک سے ہے جبکہ ملک بھرمیں کوئی بھی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔ جبکہ ملک بھرمیں سکولوں کو بھی کھول دیا گیاہے۔
برطانوی نیوز ایجنسی رائٹرز نے چینی محکمہ صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کو چین میں صرف تین کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے ایک مقامی منتقلی کا کیس ہے جبکہ دیگر دو افراد بیرون ملک سے آئے ہوئے تھے۔ ایک روز قبل نئے کیسز کی تعداد 11 تھی۔
گزشتہ روز چینی حکومت نے بتایا تھا کہ اس وائرس کے سب سے بڑے مرکز ووہان شہر میں سے کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے اور اس وقت وہاں کے ہسپتالو ں میں ایک بھی مریض زیر علاج نہیں ہے۔
چینی حکومت نے ملک بھرمیں سکول کھولنے کے احکامات بھی جاری کیے جس کے بعد کئی ماہ بعد وہاں تدریسی عمل بحال ہوگیا ہے۔ پیر کو دسیوں ہزار طلبا شنگھائی اور بیجنگ کے سکولوں کا رخ کرتے نظر آئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شنگھائی میں مڈل اور ہائی سکول کے آخری سال کے طلبا کلاس رومز میں واپس آگئے ہیں تاہم بیجنگ میں صرف ہائی سکول کے سینئر طلبا کو کیمپس میں واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ وہ یونیورسٹی کے داخلہ امتحان کی تیاری کر سکیں۔
چین نے مہلک بیماری کے پھیلاؤ پر بڑی حد تک قابو پالیا ہے لیکن بیرونی ممالک سے آنے والے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ملک کے شمال مشرق میں انفیکشن کی دوسری لہر کے خطرات کے سبب، ملک ابھی بھی ہائی الرٹ پر ہے۔
ملک بھر میں جو سکول بند تھے یا جن میں آن لائن کلاسز چل رہی تھیں، ان میں تعلیم کا آغاز پچھلے مہینے ہوا۔ جبکہ کورونا وائرس کے مرکز ووہان میں ہائی سکول 6 مئی سے دوبارہ کھلنے کے لیے تیار ہیں۔
چین کی وزارت تعلیم کے مطابق دارالحکومت میں طلبا کا درجہ حرارت سکول کے دروازوں پر چیک کیا جائے گا اور انھیں ایک خصوصی ایپ پر ’گرین‘ ہیلتھ کوڈ دکھانا ہوگا جو کسی شخص میں انفیکشن کے خطرے کا حساب لگاتا ہے۔
وزارت کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں کچھ سکولوں نے دوبارہ کھلنے کی مشق بھی کی تھی۔