فروغ نسیم کا اپنے لائسنس کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام، جسٹس فائز عیسیٰ کا موقف آگیا

فروغ نسیم کا اپنے لائسنس کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام، جسٹس فائز عیسیٰ ...
فروغ نسیم کا اپنے لائسنس کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام، جسٹس فائز عیسیٰ کا موقف آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سابق وزیرقانون ڈاکٹر فروغ نسیم کا اپنے لائسنس کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام مسترد کر دیا۔ اس دوران ڈاکٹرفروغ نسیم اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ ڈیلی ڈان کے مطابق وزارت قانون کا قلمدان چھوڑنے اور عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد فروغ نسیم نے پاکستان بار کونسل کو اپنا وکالت کا لائسنس دوبارہ بحال کرنے کی درخواست دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق فروغ نسیم کا لائسنس پاکستان بار کونسل کی انرولمنٹ کمیٹی نے بحال کرنا تھا جس کے چیئرمین جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تھے۔ ان پر فروغ نسیم کی طرف سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ جان بوجھ کر ان کی درخواست کو التواءمیں ڈال رہے ہیں اور لائسنس بحال کرنے میں تاخیر کر رہے ہیں۔تاہم جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فروغ نسیم کا یہ الزام مسترد کر دیا۔ 
جسٹس قاضی فائز عیسی کے سیکرٹری فرخ ملک کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فروغ نسیم کی لائسنس بحالی کی درخواست جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دو دن قبل پیر کے روز پہلی بار دیکھی ہے۔ان پر دانستہ طور پر درخواست کو نظرانداز کرنے اور تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزام سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔