نئی دہلی (آئی این پی )پہلگام واقعے پر بی جے پی رہنما بوکھلاہٹ کا شکا ر ہوگئے ،بی جے پی رہنما نے دعوی کیا ہے کہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے 2 افراد نے کولکتہ کے جنوبی علاقے میں واقع ایک عمارت کے اندر وائرلیس ڈیوائس خفیہ طور پر نصب کی ہے، ساتھ ہی وائرلیس ڈیوائس کی ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں ایک اینٹینا دکھائی دے رہا ہے تاہم بی جے پی رہنما کا یہ دعوی غلط ثابت ہوا کیونکہ ان افراد کا تعلق کشمیر سے نہیں تھا اور اینٹینا دراصل بھارتی ٹیلی کام کمپنی جیو فائبر انٹرنیٹ کنکشن کا حصہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق نانو بیم 2AC وائرلیس نیٹ ورک برج نامی اس مخصوص ڈیوائس کا استعمال طویل فاصلے تک تیز رفتار وائرلیس انٹرنیٹ کنکشن کے لیے کیا جاتا ہے۔ سوبندو ادھکاری نے اس تنصیب کو مشکوک سرگرمیوں سے جوڑنے کی کوشش کی اور ریاستی پولیس اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ مجھے کسی نے اطلاع دی کہ دو کشمیری افراد نے اپنی عمارت کی چھت پر نانو بیم 2AC وائرلیس نیٹ ورک برج نصب کی ہے، جو ہائی اسپیڈ، طویل فاصلے کے وائرلیس انٹرنیٹ کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ میں ڈی جی پی اور این آئی اے سے درخواست کرتا ہوں کہ اس کی تحقیقات کریں اور دیکھیں کہ اس میں کوئی مشکوک سرگرمی تو شامل نہیں۔تاہم، چند گھنٹوں کے اندر بی جے پی رہنما سوبندو ادھکاری کی پوسٹ پر ایکس نے کمیونٹی نوٹ کے ذریعے باروپور پولیس کا بیان شیئر کیا جس میں ان کے الزامات کو مسترد کیا گیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ دونوں افراد، جن میں سے ایک ہندو اور دوسرا مسلم تھا، کا تعلق کشمیر سے نہیں بلکہ مدھیہ پردیش سے ہے۔ وہ تقریبا تین ہفتے پہلے باروپور میں ایک فلیٹ کرائے پر لے کر آئے تھے، اور وہ پیشے کے اعتبار سے انجینئر تھے۔ پولیس نے بتایا کہ وہ مقامی دوست کے ذریعے مغربی بنگال میں مچھلی کی فارمنگ کے کاروبار کے مواقع تلاش کر رہے تھے۔ ان کے فلیٹ میں ایک سادہ جیو فائبر نیٹ ورک بھی موجود تھا جسے کئی شہری استعمال کرتے ہیں اور اس میں کچھ مشکوک نہیں تھا۔پولیس کے مطابق وہ تقریبا ایک سال قبل کولکتہ منتقل ہوئے تھے جنہوں نے باروپور میں ایک دو بیڈ روم کا اپارٹمنٹ کرائے پر لیا تھا۔یہ واقعہ جموں و کشمیر کے پاہلگام میں دہشت گرد حملے کے پس منظر میں ہوا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے ایک کا تعلق مغربی بنگال سے تھا۔