پاکستان کی پسماندگی کے پیچھے نااہل حکمران ہیں،اب اہل اور ایماندار قیادت کو آگے لانا ہو گاجو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکے:پرویز خٹک
نوشہرہ (صباح نیوز )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان کی پسماندگی کے پیچھے نااہل حکمران ہیں عوام نے بار بار اعتماد کرکے جن حکمرانوں کا انتخاب کیا بدقسمتی سے اُن حکمرانوں نے ہر بار عوام کے اعتماد کو غلط ثابت کیااورقومی ترقی و عوامی خوشحالی پر اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی،عوام ووٹ کو گپ شپ نہ سمجھیں بلکہ ووٹ کے استعمال سے وہ اپنے مستقبل کی سمت کا تعین کرتے ہیں، اب عوام کو اپنی سیاسی وابستگیوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ،اب فیصلہ کرنا ہے اور قومی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے والے نااہل اور خائن حکمرانوں کو یکسر مسترد کرکے اہل اور ایماندار قیادت کو آگے لانا ہو گاجو پاکستان کو مسائل کی دلد ل سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر سکے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے زڑہ میانہ ضلع نوشہر ہ میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ضلع ناظم لیاقت خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، نائب ناظم اشفاق خٹک اور دیگر مقامی نمائندوں نے جلسے میں شرکت کی ۔اس موقع پر حاجی رحم سید، ڈاکٹر محمد سید، زبیر خان ، خالدن خان، حبیب اﷲ ، ارشد علی، موسیٰ خان، محمد طارق خان، محمد الیاس، عنایت علی شاہ، عبد القادر، عبد العزیز خان، فیصل قریشی ، فدا حسین اور دیگر نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی سے مستعفی ہو کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کا خیرمقد م کیا اور یقین دلایا کہ اُن کا فیصلہ درست ثابت ہو گا، عوام کا سیاستدانوں پر اعتماد ہمیشہ سے بے مثال رہا ہے مگر نا اہل سیاستدانوں نے ہمیشہ ہی عوام کے اعتماد کی دھجیاں بکھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور پاکستان کے ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہنے کی وجہ بھی یہی کرپٹ ، نااہل اور خائن سیاستدان ہیں، نواز شریف ، اسفندیار اور فضل الرحمن جیسے لوگوں نے پاکستان کو آگے نہ جانے دیاکیونکہ ان کے پاس وہ سوچ ہی نہیں جو قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر سکے ،ترقی اور خوشحالی کا پلان تو دور کی بات ہے ان لوگوں کی سیاست اپنے مفادات کے گرد گھومتی ہے،ترقی اور خوشحالی ان کی سیاست کا مطمع نظر رہی ہی نہیں ہے ، اپنے مکروہ ایجنڈے کی تکمیل کیلئے انہوں نے اداروں کو استعمال کیا اور عوام کو اُن کے حق سے محروم رکھا ، عمران خان واحد لیڈر ہے جو قوم کے مستقبل کیلئے کھڑا ہے اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب انہوںنے صوبے میں حکومت سنبھالی تو اندھیر نگری چوپٹ راج تھا ، ادارے ڈیلیوری کے قابل نہیں تھے ،چار سالوں سے اُن کی متواتر کوشش ہے کہ صوبائی اداروں کو اُن کے اصلی مینڈیٹ کے مطابق بحال کیا جائے اور عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے، صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق شفاف نظام کے قیام اور صوبے کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، ہماری بھر پور کوشش ہے کہ سابق حکمرانوں کے پیدا کردہ مسائل ختم کرکے عوام کو خدمات کی فراہمی کا آسان نظام وضع کیا جائے اور ہم اس سلسلے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب انہوں نے صوبے میں حکومت سنبھالی تو تعلیمی اداروں ، ہسپتالوں ، پولیس اور دیگر شعبوں کا برا حال تھا ،سکولوں میں غریب طلباء کونہ بیٹھنے کی جگہ میسر تھی نہ بجلی، نہ پانی ، نہ واش روم ، سکول ایک اصطبل کا منظر پیش کر رہے تھے ، صوبائی حکومت نے سکولوں کی سٹینڈرڈئزائیشن پر خصوصی توجہ دی اور اس مقصد کیلئے اربوں روپے خرچ کئے ، شہر ہو یا دیہات ہر سکول کو فنڈز مہیا کئے جن کے شفاف استعمال کیلئے اساتذہ اور والدین پر مشتمل کونسل بنائی گئی ،سکولوں میں بنیادی انگلش شروع کی تاکہ غریب بھی آگے جا کر امیر کا مقابلہ کر سکے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سکولوں کی طرح ہسپتالوں میں بھی عوام کو سہولیات میسر نہیں تھیں، تمام مشینری خراب اور ڈاکٹر غیر حاضر تھے ،صوبائی حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر صوبے بھر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر پورے کئے، آلات ٹھیک کرکے اُنہیں قابل استعمال بنایا ، فری ایمرجنسی سروس شروع کی ، معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے فارمیسی بنائی اور غریب لوگوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیاجو صوبائی حکومت کا بہترین پالیسی اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیاسی تقرریوں اور سیاسی تبادلوں نے محکمہ پولیس کو بھی ناکارہ بنا دیا تھا ۔صوبائی حکومت نے تمام اختیارات پولیس کے حوالے کئے اور وعدہ کیا کہ صوبائی حکومت ہر گز پولیس میں مداخلت نہیں کرے گی مگر اس شرط پر کہ تھانوں میں غریب کو عزت ملے کسی سے نہ انصافی نہ ہو اور پولیس حقیقی معنوں میں ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دے ۔وزیراعلیٰ نے صوبائی حقوق کے حوالے سے حکومتی کاوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا صوبہ اپنی ضرورت سے زیادہ بجلی ، گیس اور پٹرول پیدا کرتا ہے مگر بدقسمتی سے وفاق کی طرف سے صوبے کو پورا حق بھی نہیں دیا جارہا ۔ صوبائی حکومت شروع دن سے ان حقوق کیلئے جھگڑا کر رہی ہے کیونکہ اسے اس صوبے کے غریب عوام کی فکر ہے۔