مقبوضہ کشمیر ، کپواڑہ میں محاصرے اور تلاشی کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے
سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے بابا پورہ میں لوگوں نے بھارتی فوج کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کارروائی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے محاصرے اورگھرگھر تلاشی کے دوران خواتین، بچوں اور معمر افرادسمیت مکینوں کو انتہائی بہیمانہ برتاؤ کا نشانہ بنا یا ۔ اس دوران لوگ قابض فوجیوں کے ظالمانہ رویے کے خلاف احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے۔انہوں نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلندکئے۔ بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور فائرنگ کی۔مظاہرین کے زبردست احتجاج اور مظاہروں کے بعد قابض بھارتی فوج محاصرہ ختم کرنے پر مجبور ہوگئی۔دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں وکشمیر مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو ایک جھوٹے مقدمے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کیلئے جموں خطے کی کورٹ بھلوال جیل سے سرینگر لایا گیا۔ عدالت میں پیشی کے فوراً بعد انہیں واپس کورٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا گیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر مسلم لیگ کے ترجمان سجاد ایوبی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مسرت عالم بٹ کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اب تک ان پر 36 مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ مسرت عالم بٹ پر لاگو تازہ پی ایس اے ختم ہو تے ہی ان پر ایک اور پی ایس اے لاگو کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے ان کیلئے تھانوں میں پہلے سے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات تیار کیے گئے ہیں۔دریں اثنا مسلم لیگ کے غیر قانونی طور پر نظر بند نائب چےئرمین محمد یوسف میرکو شوپیان تھانے سے عدالت میں پیشی کے بعد سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔پارٹی ترجمان سجاد ایوبی نے محمد یوسف میر کی سینٹرل جیل منتقلی کو بدترین انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسرت عالم بٹ ، محمدیوسف میر اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر آزادی پسند رہنماؤں اور کاکنوں کو مختلف تھانوں اور جیلوں میں گھمانے سے قابض انتظامیہ کو کچھ حاصل نہیں ہو گا۔مزید برآں بھارتی فوج نے غیر ملکی دہشت گرد قرار دے کر دفن کر دیئے جانے والے شہید کشمیری نوجوان کی لاش کو قبر کشائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج ظلم و بربریت کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ غیرملکی قرار دے کر دفن کر دیئے جانے والے کشمیری نوجوان کی لاش کو حاصل کرنے کے لیے لواحقین کو 16 دن تک قانونی جنگ لڑنا پڑی۔پولیس کی موجودگی میں شہید مظفر احمد کی قبرکشائی کی گئی اور ڈی این اے کی تصدیق کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی۔ گزشتہ روز شہید کی نمازہ جنازہ ادا کی گئی جس میں حریت رہنماؤں سمیت ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر تجدید جدوجہد آزادی کشمیر اور بھارت مخالف نعرے لگائے گئے۔
مقبوضہ کشمیر