مقبوضہ کشمیر،بھارتی فورسز کے آپریشن جامع مسجدکے29سال مکمل
سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چےئرمین اور عوامی مجلس عمل کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے بدنام زمانہ آپریشن جامع مسجد کے 29 سال مکمل ہونے پر کہا ہے(بقیہ نمبر44صفحہ7پر )
کہ اس بدترین جارحیت کا بنیادی مقصد کشمیر کے سب سے بڑے روحانی مرکز کی مرکزی حیثیت اور اجتماعیت کو نقصان پہنچانا اور عوامی مجلس عمل کے بانی سربراہ شہید میرواعظ مولوی محمد فاروق کو حق و صداقت کے اصولی موقف سے ہٹانے کے لیے ان پردباؤ ڈالنا تھا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان نے کہا کہ سازشوں ، ریشہ دوانیوں اور سرکاری ہتھکنڈوں کے باوجود جامع مسجد کے منبر ومحراب سے کشمیری عوام کے مجموعی مفادات کے تحفظ اور عوام کے سیاسی ، سماجی، اور اصلاحی مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرنے کا عمل جاری رہیگا ۔انہوں نے کہاکہ عوام جامع مسجد کے خلاف رچائی جارہی سازشوں کو اپنے اتحاد ، عزم اور استقلال سے ناکام بناتے رہیں گے۔ میرواعظ نے ایک بار پھر آپریشن جامع مسجد اور کشمیر کے دیگر مذہبی مقامات کی بے حرمتی اور تقدس کی پامالی کے پے در پے واقعات کی شدید مذمت کی۔بھارتی فورسز نے 25 اگست1989 کو نماجمعہ کی ادائیگی کے فوراً بعد سرینگر میں تاریخی جامع مسجد کا محاصرہ کیاتھا۔لوگ نما پڑھ کر باہر آرہے تھے جبکہ 300کے قریب نمازی ابھی مسجد کے اندر ہی موجود تھے۔ بھارتی فورسز جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہوئیں اورمسجد کی تلاشی لی جبکہ مسجدمیں موجود تمام افرادکو گرفتارکیاگیا۔ گرفتار 300افراد میں سے 270افراد کو مقامی پولیس سٹیشنوں میں رکھا گیا اور انہیں ایک ہفتے بعد رہاکیا گیا جبکہ 30افراد کو جموں کی ہیرانگر اورکٹھوعہ جیلوں میں نظربند کردیاگیاتھا۔
آپریشن جامع مسجد