بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی مسعود اظہر سمیت 19افراد کیخلاف چارج شیٹ داخل

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی مسعود اظہر سمیت 19افراد کیخلاف چارج شیٹ داخل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  سرینگر(این این آئی)بھارتی کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر سمیت 19 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی ہے  چارج شیٹ جموں میں واقع این آئی اے کی خصوصی عدالت میں داخل کی گئی  این آئی اے نے پلوامہ خود کش حملے کے 18 ماہ بعد13 ہزار500 صفحات کی چارج شیٹ فائل کر دی ہے اس چارج شیٹ میں جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر سمیت 19 افراد کا نام بطور ملزم شامل کیا گیا ہے چارج شیٹ میں جیش محمد چیف کے علاوہ ان کے بھائی عبدالروف اصغر اور عمار علوی اور بھیتجے عمر فاروق کے نام شامل کیے گئے ہیں 4 فروری 2019 کو پلوامہ کے لیتھہ پورہ علاقے ہوئے خود کش حملے میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوئے تھے  اس چارج شیٹ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے چارج شیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے پاس سے فون ملے ہیں جس میں خود کش حملے سے پہلے کے کئی منصوبے اور تصویریں برآمد ہوئی ہیں  چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ کہ لیتھ پورہ میں فرنیچر کی دوکان کرنے والے شخص نے عادل ڈار کو نیم فوجی دستے کے قافلے کی پوری اطلاع دی، جس کے بعد اس حملے کو انجام دیا گیا۔چارج شیٹ میں جن 19 افراد کا نام شامل ہے ان میں سے سات این آئی اے کی حراست میں ہیں چارج شیٹ میں مسعود اظہر، روف اصغر علوی، عمار علوی اور محمد اسماعیل کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چارج شیٹ میں پلوامہ کے کاکہ پورہ کا شاکر بشیر، انشا جان، پیر طارق احمد شاہ، محمد عباس راتھر، پلوامہ کے لال ہار کے بلال احمد کھچے، بڈگام کے چرار شریف کے رہنے والے محمد اقبال راتھر، سرینگر کے واعظ الاسلام، سمیر احمد ڈار ساکنہ کاکہ پورہ پلوامہ، عاشق احمد ننگرو ساکنہ راجپورہ پلوامہ، ہلاک شدہ عادل احمد ڈار، محمد عمر فاروق، محمد کامران علی، سجاد احمد بٹ ساکنہ بجہباڑہ، مدثر احمد خان ساکنہ اونتی پورہ پلوامہ، قاری یاسر شامل ہیں۔
چارج شیٹ

مزید :

کامرس -صفحہ اول -