مال مقدمہ اور ڈی جی نیب کی طلبی کیس،احتساب عدالت نمبر 5کے پراسیکیوٹر وراث علی جنجوعہ کو تبدیل کردیا گیا

مال مقدمہ اور ڈی جی نیب کی طلبی کیس،احتساب عدالت نمبر 5کے پراسیکیوٹر وراث علی ...
مال مقدمہ اور ڈی جی نیب کی طلبی کیس،احتساب عدالت نمبر 5کے پراسیکیوٹر وراث علی جنجوعہ کو تبدیل کردیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مال مقدمہ کی گاڑی نیب افسران کے زیر استعمال اور ڈی جی نیب کی طلبی کیس میں احتساب عدالت نمبر 5کے پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کو تبدیل کردیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق نیب پراسیکیوٹر ملک اسد علی کو کورٹ نمبر 5 میں تعینات کردیا گیا،ذرائع کاکہنا ہے کہ وارث علی جنجوعہ مال مقدمے کیس میں نیب کا موقف پیش کرنے میں ناکام رہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے مال مقدمہ میں شامل گاڑی نیب افسران کے زیراستعمال سے متعلق کیس میں ڈی جی نیب کو 3 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھاہے۔
 احتساب عدالت میں مال مقدمہ میں شامل گاڑی نیب افسران کے زیر استعمال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،احتساب عدالت نے کہاکہ نیب پراسیکیوٹر عدالت کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے،جج امجد نذیر چودھری نے کہاکہ نیب کے جن افسران کو طلب کیا تھا کیا وہ پیش ہو گئے ہیں؟ ،نیب پراسیکیوٹروارث جنجوعہ نے کہاکہ انچارج آر ڈی ایم سی فاروق اعظم اور تفتیشی افسر وحید احمد چودھری پیش ہوئے ہیں۔
جج امجد نذیر چودھری نے استفسارکیا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم کہاں ہیں؟،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ڈی جی نیب مصروف تھے اس لیے نہیں آئے،جج امجد نذیر چودھری نے استفسار کیاکہ ڈی جی نیب کس نوعیت کے مصروف ہیں؟ ،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ نیب آفیشل ادارہ ہے، یوں ڈی جی نیب کی مصرفیات نہیں بتانا چاہتا، جج امجد نذیر چودھری نے کہاکہ تمام سرکاری اداروں میں تو روزانہ مصروفیات ہوتی ہیں۔
فیصل بینک کے وکیل نے استدعاکی کہ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں، جج امجد نذیر چودھری نے استفسار کیا کہ کیوں نیب نے پریشر ڈال دیا ؟ ،نیب مال مقدمہ کی گاڑی کیوں استعمال کر رہا ہے؟ ، نیب پراسیکیوٹر نے جج کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ نیب گاڑی استعمال نہیں کر رہا، جج امجد نذیر چودھری نے استفسارکیا کہ ٹریکر کمپنی کا ریکارڈ غلط کہہ رہا ہے؟۔
 وارث جنجوعہ نے کہاکہ ٹریکر کمپنی کے ریکارڈ نے تو مسائل پیدا کئے ہیں،جج نے کہاکہ کونسا قانون نیب کو مال مقدمہ کو ذاتی استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے؟ ،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ مال مقدمہ کی گاڑی ذاتی استعمال تو نہیں ہوئی،مال مقدمہ کی گاڑی تو ریاست کی ڈیوٹی میں استعمال ہوئی، جج امجد نذیر چودھری نے استفسار کیاکہ گاڑی چوری ہو جائے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا؟ ۔
جج امجد نذیر چودھری نے کہاکہ ڈی جی نیب کو کہیں کہ وہ 12 بجے پیش ہوں، پراسیکیوٹر نیب وارث جنجوعہ نے کہاکہ چیئرمین نیب لاہور آ رہے ہیں،جج امجد نذیر چودھری نے کہاکہ تو پھر چیئرمین کو نیب بلا لیتا ہوں، اگر چیئرمین نیب نہ آئے تو نقصان کے ذمہ دار آپ ہوں گے، عدالت نے جس کو بلانا ہے اس نے آنا ہے، نیب جو چاہے کرتا رہے؟ ،بتائیں مال مقدمہ کے غلط استعمال پر عدالت کو نوٹس لینے کا اختیار ہے ؟۔احتساب عدالت لاہورنے ڈی جی نیب کو 3 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔