کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی،سندھ حکومت کی نا اہلی نے نظام زندگی مفلوج کردیا

کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی،سندھ حکومت کی نا اہلی نے نظام زندگی ...
کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی،سندھ حکومت کی نا اہلی نے نظام زندگی مفلوج کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)کراچی میں بارش کا نصف صدی کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا،رواں ماہ اب تک442ملی میٹربارش ہوچکی ہے،53 سال پہلے جولائی 1967 میں کراچی میں 429 ملی میٹر بارش ہوئی تھی،شہر قائدمیں طوفانی بارشوں کے بعد نظام زندگی مفلوج ہوگیاجبکہ 2 دن سے شدید بارشوں کے باعث ملیر ندی میں کئی مقامات پر بند میں شگاف پڑگئے، دادا بھائی ٹاؤن اورسکھن ندی کا بند ٹوٹنے سے پانی علاقے اور گھروں میں داخل ،کئی علاقوں میں بجلی غائب ،وزیر اعلیٰ سندھ سمیت صوبائی وزرا بھی غائب،پیپلز پارٹی کی حکومت نے شہریوں کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا،سڑکوں پر کئی فٹ پانی جمع ہونے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا۔

نجی ٹی وی"دنیا نیوز" کے مطابق  کراچی میں جاری غیر معمولی بارشوں کے باعث شہر کی صورتحال خراب ہو چکی ہے، شہر کی کچی آبادیاں اور پوش علاقے سب پانی میں ڈوب گئے ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل،سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے گاڑیاں موٹرسائیکلیں بند ہوگئیں، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔کراچی میں ہونے والی شدید طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے جبکہ سڑکیں دریاؤں کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ سڑکوں پر گڑھے پڑنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،بلوچ کالونی، شاہراہ فیصل، نرسری، پی ای سی ایچ ایس، فیروز آباد، محمود آباد، کینٹ سٹیشن، قیوم آباد، ڈیفنس، گلشن اقبال، لیاقت آباد، ناظم آباد میں بھی بارش سے شہر پانی پانی ہو چکا ہے،دوسری طرف  کورنگی کازوے ندی میں 6 افراد پھنس گئے جنہیں ایدھی رضا کاروں نےبحفاظت نکال لیا، پھنسے افراد میں پولیس اہلکار بھی شامل تھا۔سکھن ندی کے بند ٹوٹ گئے، پانی عرفات ٹاؤن، مدینہ کالونی، خلد آباد، مرغی خانہ اور نیشنل ہائی وے تک پہنچ گیا جبکہ کئی گھروں میں بھی پانی داخل ہوگیا، حفاظتی اقدامات کے تحت نیشنل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا،نیشنل ہائی وے کی ٹریفک ملیرکی جانب موڑ دی گئی ہے۔

دوسری جانب کراچی میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ آرمی انجینئرز کور کی ہیوی مشینری اور پلانٹس ملیر ندی پر پانی کا بہاؤ روکنے کی کوشش میں مصروف ہے جہاں شگافوں کو پر کیا جا رہا ہے اور لوگوں کو کشتیوں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلیے بھی اقدامات کیے گئے۔