سرد علاقوں سے گزرنے والی ٹرانسمیشن لائنوں میں گیس جمنے لگی
لاہور( اپنے نامہ نگار سے) سردی کی شدت بڑھتے ہی سرد علاقوں سے گزرنے والی گیس کی ٹرانسمیشن لائنوں میں گیس جمنا شروع ہو گئی ہے اور جہاں گیس ذخائر انتہائی کم ہیں وہیں سپلائی لائنوں میں گیس کے جمنے سے گیس بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے اور پنجاب کے تقریباً تمام بڑے شہر گیس بحران کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔ لاہور سمیت شیخوپورہ، ننکانہ ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ساہیوال اور جنوبی پنجاب کے علاقوں ملتان، سرگودھا اور بہاولپور کے اضلاع اور اردگرد کے شہروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی ہے۔ لاہور کے گنجان علاقے مکمل طور پر گیس بحران کی لپیٹ میں آ گئے ہیں جبکہ پوش آبادیوں میں بھی گیس کا پریشر 4 سے 6 گھنٹے ڈاؤن ہونا شروع ہو گیا ہے جس پر صارفین سڑکوں پر نکل آئے ہیں، جبکہ دوسری جانب گیس کمپنی کے دفاتر اور گیس کمپنی کے ایمرجنسی سیل اور شکایات سنٹروں پر گیس کی لوڈشیڈنگ کی شکایات بھی اچانک بڑھ گئی ہیں۔ اس حوالے سے گیس حکام کا کہنا ہے کہ جہاں گیس کی ڈیمانڈ کے مقابلہ میں گیس کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے وہاں سردی کی شدت بڑھنے پر سرد علاقوں سے گزرنے والی سپلائی لائنوں میں گیس جمنا شروع ہو گئی ہے جس سے گیس کا پریشر سست ہو جاتا ہے اور اس میں سپلائی لائنوں پر لگائے گئے کمپریسر بھی کارگر ثابت نہیں ہو رہے ہیں۔ گیس حکام کا کہنا ہے کہ اگلے ڈیڑھ سے دو ماہ تک گیس بحران سنگین رہے گا۔