مودی کا دورہ کشمیر پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھرکنے کے مترادف ہے: حافظ سعید

مودی کا دورہ کشمیر پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھرکنے کے مترادف ہے: حافظ سعید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی )امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا دورہ پاکستان کشمیری و پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ملکی وقومی مفادات کو نریندر مودی سے ذاتی دوستی پر قربان کیا جارہا ہے۔سقوط ڈھاکہ کے دن پشاور میں معصوم بچوں کا خون بہانے والوں کا پرتپاک استقبال پاکستانی قوم برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔کشمیری قوم سوال کر رہی ہے کہ کیا ذاتی دوستی پر کشمیر کو قربان کر دیا جائے گا؟دہشت گردی میں شہید پاکستانیوں کے لواحقین بھی سخت تکلیف دہ صورتحال سے دوچار ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف مظلوم کشمیریوں اور پاکستانی قوم میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا ازالہ کریں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم کے اچانک دورہ پاکستان نے محب وطن پاکستانیوں کے دل دکھا دیے ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے سب سے بڑے ذمہ دار شخص کا حکومت کی طرف سے غیر معمولی استقبال انتہائی تشویشناک ہے۔ اس سے دہشت گردی میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں اور کشمیری مسلمانوں کے زخم تازہ ہو گئے۔پاکستان آمد سے چند گھنٹے پہلے نریندر مودی نے افغانستان میں کھڑے ہو کر وہاں دہشت گردی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا اور اافغان مسلمانوں کو پاکستان کیخلاف بھڑکانے کے بعد ذاتی دوستی نبھانے پاکستان آ پہنچا۔یہ ساری چیزیں انتہائی تکلیف دہ اور نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ وہی مودی ہے جس نے بنگلہ دیش میں پاکستان توڑنے کا اعتراف کیا اور کہا تھا کہ میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے پاکستان کو دولخت کرنے کی تحریک میں حصہ لیا اور پھر ڈھاکہ میں کھڑے ہو کر میڈل وصول کئے گئے۔یہی وہ شخص ہے جس نے پاکستان میں تباہی پھیلانے اور دہشت گردی کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ سانحہ پشاور بھی اسی بھارتی وزیر اعظم کے دور میں ہوا جب 16دسمبر کے دن آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں کو شہید کر کے سقوط ڈھاکہ کی سالگرہ منائی گئی۔ ان حالا ت میں ہم وزیر اعظم نواز شریف سے کہتے ہیں کہ ذاتی دوستی اپنی جگہ لیکن ایسے قاتل اور سفاک شخص کا پرتپاک استقبال درست نہیں ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ آج وہ کشمیری مائیں اور بہنیں رو رہی ہیں کہ جن کے بیٹوں اور بھائیوں کو ان کے گھروں میں گھس کر شہید کر دیا گیا۔ وہ پوچھ رہے ہیں کہ پاکستان جسے وہ اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں اور جس کا پرچم لہراتے ہوئے وہ اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہے ہیں کیا آج اس ملک کے حکمران اپنی ذاتی دوستی پر کشمیر کو قربان کردیں گے اور کیا ملکی مفادات کو پس پشت ڈال کرلاکھوں شہداء کی قربانیوں کو بھلا دیا جائے گا؟ انہوں نے کہاکہ یہ وہ سوال ہے جو آج ہر کشمیری اور پاکستانی کے دل میں ہے۔بھارتی وزیرا عظم کے حالیہ دورہ پاکستان کا مقصدصرف اپنے مفادات کا تحفظ‘خطہ میں اپنی بالادستی اور اثررسوخ کا اظہا رکرنا ہے کہ وہ جب چاہے پاکستان آسکتا ہے اور پاکستانی حکمران اپنے دیرینہ موقف سے ہٹ کر اس کا استقبال کرنے پر مجبور ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف کو چاہیے کہ وہ فوری طور پرکشمیری و پاکستانی قوم کو مطمئن کریں اور ہزاروں مسلمانوں کے قاتل ہندوستانی وزیر اعظم کے اچانک دورہ پاکستان سے پیدا ہونیو الی غلط فہمیوں ا ازالہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے کشمیر پر سے غاصبانہ قبضہ اور وطن عزیز پاکستان میں تخریب کاری ودہشت گردی ختم کرنے تک انڈیا سے کسی صورت دوستی نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ایسا کئے بغیر خطہ میں امن قائم ہو سکتا ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -