ریس کورس، مغوی لڑخی سے گیسٹ ہاؤس میں اجمتماعی بد اخلاقی، 6افراد گرفتار، مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ فرار

ریس کورس، مغوی لڑخی سے گیسٹ ہاؤس میں اجمتماعی بد اخلاقی، 6افراد گرفتار، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(اپنے کرائم رپورٹر سے)ریس کو رس کے علاقہ میں صوبائی وزیر کے پی ایس او کی دیگر ملزمان کے ہمراہ اغواء کے بعد 14سالہ بچی سے گیسٹ ہاؤس میں مبینہ اجتماعی بد اخلاقی ، میڈیکل رپورٹ میں چودہ سالہ بینش قریشی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ۔وزیراعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہو ئے رپورٹ طلب کر لی ۔پولیس نے متاثرہ لڑکی کے ورثاکی درخواست پر مقدمہ درج کر تے ہو ئے 6ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ مرکزی ملزم اور ہو ٹل کا منیجر فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔اس بارے میں صوبائی وزیر کا کہنا ہے ان کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں وہ سیاستدان ہیں ، کوئی بھی ان کے ساتھ تصویر بنوا لیتا ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق ہنجروال کی رہائشی 14سال بینش گھر سے سود اسلف ملزم میاں عدنا ن ثناء اللہ نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ اسے اغواء کر لیا اور اس کو ریس کو رس کے علاقہ میں مال روڈ پر سیون سٹار گیسٹ ہاوس میں اس سے اجتماعی بد اخلاقی کرتے رہے جہاں سے لڑکی نے موقع پا کر فون پر اپنے گھر والوں کو اطلاع کی توپولیس نے بچی کے ورثاء کے ہمراہ با زیاب کر والیا جبکہ مرکزی ملزم عدنا ن اور ہو ٹل کا منیجر فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے پولیس نے بینش کے ورثاکی درخواست پر مقدمہ درج کر تے ہو ئے شک کی بنا پر 6افراد کو حراست میں لے لیا تاہم مرکزی ملزم ابھی تک فرار ہے ۔چودہ سالہ بینش نے پو لیس کو بیان دیا ہے کہ اس کے ساتھ بد اخلاقی کرنے والے مرکزی ملزم نے خود کو رانا مشہود کا پی ایس او ظاہر کیا تھا ۔انتظامیہ نے کاروائی کرتے ہو ئے ہوٹل کوسربمہرکردیاہے جبکہ صوبائی وزیر کا کہنا ہے ان کا عدنان ثنا اللہ سے کوئی تعلق نہیں ، وہ سیاستدان ہیں ، کوئی بھی ان کے ساتھ تصویر بنوا لیتا ہے۔ ریس کورس تھانہ میں مقدمہ کے لیے درخواست دے دی۔بچی کے اہل خانہ کے مطابق ملزم میاں عدنان اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے کارروائی کی صورت میں انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔جبکہ میڈیکل رپورٹ میں چودہ سالہ بینش قریشی کے ساتھ اجتماعی بداخلاقی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ متاثرہ لڑکی نے بیان ایس پی انویسٹی گیشن پولیس کو قلمبند کرایا۔ادھر رانا مشہود نے مرکزی ملزم عدنان سے لاتعلقی ظاہر کردی ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا ہے ان کا عدنان ثنا اللہ سے کوئی تعلق نہیں ، وہ سیاستدان ہیں ، کوئی بھی ان کے ساتھ تصویر بنوا لیتا ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردئیے ، واقعے میں ملوث 6 ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم مرکزی ملزم فرار ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے بتایا ہے کہ تمام ملزموں کی گرفتاری یقینی بنا رہے ہیں۔ تین چھاپہ مار ٹیمیں بنا دی گئی ہیں۔

مزید :

صفحہ آخر -