چند ماہ قبل قتل ہونے والے ڈرائیور کے مقدمہ نے نیا موڑ لے لیا
لاہور(وقائع نگار) قلعہ گجرسنگھ کے علاقے میں چند ماہ قبل قتل ہونے والے ڈرائیور ریحان کے مقدمہ نے نیا موڑ لے لیا۔گواہوں اور مقتول کے بھائی کے عدالت میں ملزمان کے موقعہ واردات پر موجود نہ ہونے کے بیانات کے بعد مقتول کی والدہ کی جانب سے مقدمہ کا مدعی بننے کی کوششیں تیز کر دی گئیں ۔تفصیلات کے مطابق ہربنس پورہ مین بازارکا رہائشی 30سالہ ریحان حسین اعوان ٹاؤن کے رہائشی طلحہ بٹ کے یہاں ڈرائیورکی نوکری کر تا تھا۔ تنخواہ وقت پر نہ ملنے پر اس نے نوکری چھوڑ دی جس کا طلحہ بٹ کو رنج تھا اور اس نے اسی رنج میں اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر ریحان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ مقتول کے بھائی شیراز کی درخواست پرطلحہ بٹ ، اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ نمبر 458۔15 درج کرلیا تھا۔پولیس کے مطابق انہوں نے نامزد ملزم خضر کو گرفتار کیا جس نے انکشاف کیا کہ وقوعہ کے روز ریحان پر فائرنگ کرنے والے افراد طلحہ بٹ اور اس کا بھائی عامر تھے جس پر پولیس نے عامر کو گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش یہ انکشاف کیا کہ وقوعہ کے وقت وہ طلحہ بٹ کے ساتھ تھا۔ تفتیشی افسر عادل کھچی کے مطابق ملزم طلحہ بٹ نے عبوری ضمانت کروا رکھی ہے ۔ مقدمہ کے گواہ علی ،محبوب، مقتول کا بھائی اور مقدمہ کا مدعی شیراز ملزمان کے دباؤ میں آ کر مقامی عدالت میں اپنے بیانات سے منحرف ہو گئے ہیں جبکہ مقتول کی والدہ نے خود مقدمہ کا مدعی بننے کی درخواست دائر کر رکھی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ابھی تک مقدمہ کا مدعی شیراز ہی ہے جو کہ عدالت میں اپنے بیان سے منحرف ہو چکا ہے جبکہ مقتول کی والدہ کی جانب سے مقدمہ کا مدعی بن کر مقدمہ کی مکمل طور پر پیروی کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔دوسری جانب مقدمہ کے مدعی شیراز سے رابطہ کیا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ انہیں ملزمان سے لگاتار دھمکیاں مل رہی ہیں اور صلح کے لیے دباو ڈالا جا رہا ہے ۔ملزمان ضمانتیں کروا کے آزاد گھوم رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنی جان کا خطرہ لاحق ہے ۔والدہ کے مدعی بننے کے حوالے اس کا کہنا تھا کہ مقدمہ کے گواہوں کو ملزمان نے توڑ لیا ہے جس کی وجہ سے ان کا کیس کمزور پڑ گیا ہے ۔مقدمہ کی پیروی وہ کرے یا اس کی والدہ کرے بات ایک ہی ہے۔