اقبال ٹاؤن ،خودکشی کرنیوالا نوجوان پوزیشن ہولڈ ،سکالر شپ پر زیر تعلیم تھا
لا ہور (خبر نگا ر ) اقبا ل ٹاؤن میں خود کشی کر نے والا نوجو ان میٹر ک اور ایف ایس سی کا پو زیشن ہو لڈر نکلا ۔ پو لیس نے نعش ضروری کا رروا ئی کے بعد ور ثا کے حوالے جسے بعدازاں مقامی علاقہ ننکا نہ صا حب میں سپرد خا ک کردیا گیا ۔ تفصیلا ت کے مطا بق اقبا ل ٹاؤن نظام بلاک کا رہائشی25سا لہ فیضان کی میٹر ک میں لا ہور بو رڈ سے 2010میں دوسری پو زیشن تھی اور ایف ایس سی میں تیسری پو زیشن لے کر کا میاب ہو اتھا ۔ پو لیس کے مطا بق فیضا ن چند ما ہ قبل نجی کا ل سنٹر میں بھی ملا زم تھا جہا ں اس کی منا سب تنخواہ تھی،وہ سکالر شپ لے کر بی ایس سی کررہا تھااور یو سی پی میں تھرڈ ایئر کا طالب علم تھا۔24د سمبرکو فیضا ن نے نا معلوم وجو ہات کی بنا پر کنپٹی پر پستو ل ر کھ کر خود کشی کر لی جس کی نعش پو لیس نے ضروری کا رروا ئی کے بعد ور ثا ء کے حوالے کردی جسے آ با ئی گا ؤ ں ننکا نہ حا حب میں سینکڑو ں سوگوارو ں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا ۔ اہل علاقہ کا کہنا تھا کے وقوعہ کے روز سے 4دن قبل فیضان کے گھر بیٹی کے ولا دت ہو ئی تھی۔ متو فی کی شاد ی زبر د ستی اسکی کز ن سے کروا ئی گئی تھی جو پہلے بھی طلا ق یا فتہ اور 3بچو ں کی ما ں تھی، متو فی کو اپنے سسرا ل والو ں کے آ نے کا ر نج تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ قد م اٹھا یا۔ فیضا ن کے دوست دو لت خا ن ، ساجد ، وسیم نے نما ئند ہ ’’پا کستا ن‘‘ کو بتا یا کہ فیضا ن ایک شر یف اور محنتی نوجو ان تھا سکا لر شپ پر یو سی پی میں پڑھا ئی کر رہا تھا فیضا ن کی والد ہ کا بیو ٹی پا لر ہے اور یہ 3بھا ئی ہیں ، فیضا ن کی مر ضی کے بغیر اسکے والد ین نے اپنی ر شتہ دار خا تون سے شاد ی کردی تھی جس کی وجہ سے فیضا ن پر یشا ن ر ہتا تھا اور اپنے سسرا ل والو ں کو پسند نہیں کرتا تھا۔ پو لیس کا کہنا ہے کہ متو فی نے خود کشی کی ہے تاہم قتل کے پہلو پر بھی تفتیش کر ر ہے ہیں ، اس با ت پر بھی غور کیا جا ر ہا ہے کہ متو فی کے پا س پسٹل کہاں سے آ یا۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ متو فی کا اپنی بیو ی کے ساتھ وقوعہ کے روز جھگڑا ہو گیاتھا جس پر اس نے خود کشی کر لی ۔جبکہ متو فی کے د یگر ر شتہ دارو ں کا کہنا تھا کہ فیضا ن کا اپنی بیو ی کے ساتھ کو ئی جھگڑا نہیں ہواتھا اور د نو ں میا ں بیو ی خو ش تھے، ان کے گھر چند روز قبل بیٹی کی پیدا ئش ہو ئی تھی جس سے فیضا ن بہت خوش تھا ۔