خیبر ایجنسی ،گاڑی کی ٹکر سے طالبعلم جاں بحق ،لواحقین کا احتجاج

خیبر ایجنسی ( بیورورپورٹ)لنڈ ی کو تل ،گاڑی کی ٹکر سے پہلی جماعت کا طالب علم جاں بحق، دوسرا ساتھی شدید زخمی ہوا،واقعہ تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا، ڈرائیور موقع سے فرار ، مشتعل مظاہرین نے پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے احتجاجاً بند کیا، انتظامیہ کے نائب تحصیلدار شمس الاسلام کے کامیاب مذاکرات کے بعد شاہراہ کھول دی گئی ،پولیٹکل تحصیلدار نے لواحقین کو30ہزار روپے کفن دفن کے لئے دے دےئے ۔ لنڈ ی کو تل سے پشاور جانے والی جمرود کی خاصہ دار فورس کی تیز رفتار موٹر کا رنے خیبر ولی خیل ایریا میں سڑک کنارے دو بچوں کو ٹکر دے ماری جس کے نتیجے میں پہلی جماعت کا طالب علم،سات سالہ بچہ فیضان ولد زرمت خان عرف زلمئی اور مجیب الرحمان ولد رحم کار شدید زخمی کر دےئے زخمیوں کو فوراً طبی امداد کے لئے ایجنسی ہیڈ کوارٹر اسپتال لنڈ ی کو تل پہنچا دیا گیاجہاں پر فیضان زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے چل بسا جبکہ دوسرے زخمی کو طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا واقعہ تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیاجبکہ ڈرائیور موقع واردات سے بھاگنے میں کامیاب ہو گیا علاقے کے مشتعل مظاہرین نے احتجاجاً پاک افغان شاہراہ کو ایک گھنٹے کے لئے بند کردیا شاہراہ کھولنے کے لئے اے پی اے لنڈی کوتل محمد ناصر خان نے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے طورخم کے تحصیلد ر شمس الاسلام اور لائن آفیسر پر مشتمل ٹیم بھیج دی جنہوں نے کامیاب مذاکرات کے بعد شاہراہ ٹریفک کے لئے کھو ل دی اس موقع پر تحصیلدار طورخم شمس الاسلام نے جاں بحق ہونے والے بچے کے لواحقین کو کفن دفن کے لئے 30ہزار روپے دئیے اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ملزم ڈارئیور کا ہر صورت گرفتار کر کے قانونی تقاضے پورے کئے جائینگے مظاہرین نے کہا کہ انہوں نے شاہراہ بند کر کے احتجاج ریکارڈ کیا تاکہ آئندہ گاڑیوں کی تیز رفتاری کی وجہ سے جانی نقصانات نہ ہوں۔