برطانوی حکومت کا سعودی ارب پتی کے خلاف ایسا اقدام جو آج سے پہلے کبھی کسی کے خلاف نہ کیا، دنیا کو حیران کر دیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) یوں تو دنیا میں روزانہ ان گنت طلاقیں ہوتی ہوں گی مگر برطانیہ میں 2014ء میں ایک ایسی طلاق ہوئی جو اب بھی دنیا کی نظر میں ہے کیونکہ یہ طلاق برطانیہ کی تاریخ کی مہنگی ترین طلاق تھی، شاید دنیا کی بھی ہو۔ اس وقت تو شوہر نے کمال ہوشیاری سے خود کو رقم کی ادائیگی سے بچا لیا تھا، مگر اب اونٹ پہاڑ کے نیچے آ گیا ہے اورشوہر کو اب اپنی 4ارب پاؤنڈز (تقریباً ساڑھے 6کھرب روپے) دولت سے اپنی مطلقہ بیوی کو حصہ دینا پڑے گا۔ یہ طلاق سعودی عرب کے کھرب پتی شخص شیخ ولید جفالی اور اس کی بیوی کرسٹینا ایسٹریڈا میں ہوئی تھی۔
طلاق کے بعد کرسٹینا ایسٹریڈا نے شیخ ولید کی جائیداد میں سے حصہ لینے کے لیے عدالت میں دعویٰ دائر کر دیا تھا مگر شیخ ولید نے کمال ہوشیاری سے عدالتی کارروائی سے استثنیٰ حاصل کر لیا تھا۔ شیخ ولید ایک چھوٹے سے ملک سینٹ لوسیا کی طرف سے ایک بین الاقوامی تنظیم ’’انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن‘‘کی سفارت کار بن گئے۔ سفیر بننے کے بعد انہیں برطانوی عدالتوں سے سفارتی استثنیٰ حاصل ہو گیا تھا جس کے بعد کرسٹینا کے کیس کی سماعت ہی نہ ہو سکی ۔ مگر اب برطانوی حکومت نے اس معاملے میں خلاف معمول انتہائی اقدام اٹھاتے ہوئے مداخلت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مزید جانئے: نوجوان برطانوی ماں کی بیٹے کو کرسمس تحائف دلانے کے لئے شرمناک قربانی ، فحش اداکارہ بن گئی
برطانوی اخبار ’’ڈیلی میل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکام نے سینٹ لوسیا کی حکومت کو لکھا ہے کہ وہ شیخ ولید کا سفارتی عہدہ ختم کرے تاکہ کرسٹینا کو انصاف مل سکے جو اس کی 14سال تک بیوی رہی۔ برطانوی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ شیخ ولید کو میری ٹائم کا کوئی تجربہ ہی نہیں اور نہ ہی وہ کبھی سینٹ لوسیا کا سفیر بننے کے بعد میری ٹائم آرگنائزیشن کی میٹنگز میں شریک ہوا ہے۔ اس نے محض اس کیس سے استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے سفارت کاری حاصل کی۔ واضح رہے کہ 53سالہ کرسٹینا نے شیخ ولید کے سفیر بن جانے پر کہا تھا کہ اس نے برطانوی قوانین کا مذاق اڑایا ہے۔ شیخ ولید کی شادی 14سال تک چلی۔ کرسٹینا طویل عرصے سے برطانوی شہزادہ اینڈریو کی دوست بھی ہیں۔
مزید جانئے:وہ عرب خاتون جس سے جو بھی مرد شادی کرے پھر پوری زندگی پچھتائے