چند ماہ قبل اس شہر کے رہنے والوں نے اکٹھے ہوکر آئندہ کبھی بھی فحش فلمیں نہ دیکھنے کا حلف اُٹھایا، لیکن اب اس کے شہری فلمیں چھوڑ کر کس ایک اور شرمناک عادت میں مبتلا ہوگئے؟ جان کر آپ کی ہنسی نہ رُکے گی

چند ماہ قبل اس شہر کے رہنے والوں نے اکٹھے ہوکر آئندہ کبھی بھی فحش فلمیں نہ ...
چند ماہ قبل اس شہر کے رہنے والوں نے اکٹھے ہوکر آئندہ کبھی بھی فحش فلمیں نہ دیکھنے کا حلف اُٹھایا، لیکن اب اس کے شہری فلمیں چھوڑ کر کس ایک اور شرمناک عادت میں مبتلا ہوگئے؟ جان کر آپ کی ہنسی نہ رُکے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی (نیوز ڈیسک) آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ کا چھوٹا سا شہر ٹووومبا ایک عجب شرمناک خبر کا موضوع بن گیا ہے۔ کبھی یہ شہر اپنے عوام کے مذہبی رجحان کی وجہ سے شہرت رکھتا تھا لیکن اب اسے جنسی کھلونوں کی خریداری میں پورے ملک سے آگے نکل جانے کا افسوسناک اعزاز حاصل ہو گیا ہے۔ اس شہر کی تاریخ میں یہ شرمناک انقلاب کیسے برپا ہوا، اس کا احوال بھی خاصا حیران کن ہے۔

”ازدواجی فرائض کی ادائیگی میں کامیابی کیلئے یہ ایک کام فوری چھوڑ دیں “ دنیا کی معروف ترین ڈاکٹر نے مردوں کو سب سے اہم مشورہ دے دیا
دو ماہ قبل شہر کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ فحش فلموں پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی جائے گی۔ شہر کے میئر پال انٹونیو نے ایک بڑی تقریب میں جمع ہونے والے ہزاروں شہریوں سے حلف لیا، جس میں کہا گیا ”میں اقرار کرتا ہوں کہ فحش مواد کو دیکھنا خواتین کے استحصال کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ اس کی وجہ سے خواتین کے خلاف تشدد میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور خاندانی نظام تباہ ہوکررہ جاتا ہے۔ میں یہ عہد کرتا ہوں کہ کبھی فحش مواد نہیں دیکھوں گا اور اپنے شہر کو فحش فلموں سے پاک کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا۔“
پال انٹونیو کے ساتھ شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے حلف اٹھایا، لیکن دو ماہ بعد ہی وہ رپورٹ سامنے آگئی ہے جو اس شہر کے باسیوں کو پوری دنیا میں شرمندہ کررہی ہے۔ آن لائن ریٹیل کمپنی فیم پلے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ٹووومبا شہر آسٹریلیا میں جنسی کھلونوں کی سب سے بڑی مارکیٹ بن چکا ہے۔ اس چھوٹے سے شہر کے باسیوں نے سال 2016ءکے دوران آسٹریلیا کے کسی بھی اور شہر سے زیادہ جنسی کھلونے خریدے ہیں۔ اس حیرت انگیز رپورٹ کے سامنے آنے پر شہر کے میئر اور ان کی ٹیم اپنا سا منہ لے کر رہ گئے ہیں۔ ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ سب ان کے حلف کا ہی کیا دھرا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -