گردوں و جگر کے ا مراض کے ہسپتال کا پہلا مرحلہ آپریشنل ہو چکا ، ڈاکٹر زمرد یاسیمن
لاہور( لیڈی رپورٹر ) پاکستان مسلم لیگ ن کی سابق رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر زمرد یاسمین رانا نے کہا ہے کہ20ارب روپے کی لاگت سے بننے والے گردوں و جگر کے ا مراض کے ہسپتال کا پہلا مرحلہ آپریشنل ہو چکا ہے،اس ادارے میں وسائل سے محروم غریب مریضوں کا علاج بالکل مفت ہوگا جبکہ وسائل رکھنے والے مریضوں کو ادائیگی کرنا پڑے گی اور یہی قائد ؒ کا ویژن تھا ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ ساڑھے 9سالوں کے دوران گردے اور جگر کے امراض میں غریب مریضوں کے بیرون ممالک علاج پر ڈیڑھ ارب روپے خرچ کئے ہیں ۔چین ، بھارت اور اسلام آباد وراولپنڈی کے ہسپتالوں میں ان غریب مریضوں کے علاج پر اوسطا 20 ، 30 لاکھ روپے تک خرچ آیا ہے۔سٹیٹ آف دی آرٹ ادارے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا ہے جہاں نہ صرف پنجاب بلکہ سندھ ، بلوچستان، خبیرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے غریب مریضوں کا علاج یہاں مفت ہوگا۔پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے یہ ادارہ قائم کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے اور یہ ادارہ جہاں امیر اور غریب کے درمیان فرق کو کم کرے گا وہاں ان لاکھوں مسلمانوں کی روحو ں کو تسکین پہنچائے گا جنہوں نے آزاد وطن کے حصول کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ۔انہوں نے کہاکہ 23مارچ1940کو لاہور میں تاریخی قرارداد کی منظوری کے موقع پر لاکھوں لوگ جمع تھے۔پنجابی، بلوچی، سندھی، پٹھان ایک لڑی میں پروئے ہوئے ، کندھے سے کندھا ملا کر قائداعظم محمد علی جناح ؒ کی قیادت میں جمع تھے او ریہاں ان علاقوں سے بھی لوگ موجود تھے جن کے علاقے جغرافیائی لحاظ سے پاکستان سے ہزاروں میل دور تھے۔موجودہ حکومت نے قائداعظم ؒ کے یوم ولادت پر ایک ا یسے منصوبے کا افتتاح کیاہے جو قائدؒ کی سوچ سے مطابقت رکھتا ہے ۔قائد ؒ کی سوچ تھی کہ ایک ایسا ملک بناناہے جہاں سب کو برابر کے حقوق ،آگے بڑھنے کے مواقع میسر ہوں گے اور ترقی کی دوڑ میں سب شامل ہوں گے لیکن جس ملک میں آج ہم رہ رہے ہیں اسے قائد و اقبال کا پاکستان نہیں کہا جاسکتا۔