ہنگو،ضلع بھر کے علماء نے اعزازیہ متفقہ طور پر مسترد کر دیا
پشاور(رپورٹر)
سے پیش اماموں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ مکمل طور پر مسترد کر دیا۔علماء کے خیر خواہ بننے والوں کے اپنے بچے غیر ملکی یونیورسٹیوں میں دنیاوی علوم حاصل کر رہے ہیں۔غیر ملکی سازش کے تحت علماء کو خریدا نہیں جا سکتا۔صوبائی حکومت بیرونی سازشوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہارجے یو آئی کے ضلعی امیر شیخ الحدیث مولانا مفتی دین اظہر حقانی، شیخ الحدین مفتی سردار،مولانا حمید شاہ،مولانا نصیب جان،مفتی محمد دین،مفتی عمران و دیگر علماء کرام نے ٹل اڈا مسجد میں سینکڑوں پیش امام اور علماء کرام کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علماء کرام نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے حال ہی میں صوبہ بھر کے پیش اماموں کو اعزازیہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن صوبائی حکومت اقتدار میں رہتے ہوئے ہر طرف سے ناکامی کے بعد غیر ملکی این جی اوز کے زریعے مساجد کے پیش اماموں اور علماء کرام کو خریدنے کی سازش کرنے پرا تر آئے جو کہ قابل افسوس مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت علماء کرام کے اتنے خیر خواہ کے تو اپنے بچوں کو دنیاوی علوم کے لئے باہر بھیجنے کے بجائے دینی تعلیم کے حصول کے لئے مدارس میں داخل کروائیں۔انہوں نے کہا علماء کرام کو اعزازیہ کے نام پر خریدنے والے آئیمہ کو فنانس سے منسلک کرکے بجٹ میں حصہ مختص کریں اور تعلیمی اداروں کی طرح گریڈ مقرر کرتے ہوئے اسمبلی سے قانون سازی کے بعد سرکاری سطح پر تنخواہیں جاری کرنے کے احکامات جاری کریں۔انہوں نے کہا اگر صوبائی حکومت علماء کرام کے ساتھ واقعی مخلص ہے تو علماء کرام کو اسمبلی میں قانون سازی کے زریعے قابل قدر بنایا جائے۔ شیخ الحدیث مفتی دین اظہر ودیگر نے کہا کہ صوبائی حکومت کی غیر ملکی این جی اوز کے زریعے علماء کرام کو خریدنے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی اور علماء کرام ایسے سازش کا حصہ کبھی نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک اور طاغوتی کفریہ قوتیں صدیوں سے علماء کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آج تک تمام کفریہ قوتوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے مگر اس بار کفریہ قوتوں نے اپنا طریقہ واردات بدل کر پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو آلہ کار بنا کر علماء کو خریدنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں اور صوبائی حکومت طاغوتی قوتوں کی اس سازش کو کامیاب کرنے میں مکمل تعاون فراہم کر رہی ہیں۔