آج حق تو یہ تھا کہ نواز شریف اس منصوبے کا افتتاح کرتے ،ہزارہ موٹروے کے برہان شاہ مقصود انٹر چینج سیکشن کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم کا خطاب

آج حق تو یہ تھا کہ نواز شریف اس منصوبے کا افتتاح کرتے ،ہزارہ موٹروے کے برہان ...
آج حق تو یہ تھا کہ نواز شریف اس منصوبے کا افتتاح کرتے ،ہزارہ موٹروے کے برہان شاہ مقصود انٹر چینج سیکشن کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم کا خطاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مانسہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے اس ملک میں انتشار ہوا جس سے ملک کو نقصان پہنچا ،ایسی صورتحال میں ہم نے ملک کو سنبھالا اور سی پیک کو آگے کے جانب لے کر بڑھے ۔اگر اس ملک میں انتشار نہ ہوتا تو آج پاکستان مزید ترقی کرتا ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں سیاسی استحکام ہو گا تو ملک ترقی کرے گا ،ہم نے 28جولائی کو برداشت کیا اور ملک کو استحکام دیا ۔
ہزارہ موٹر وے کے برہان شاہ مقصود انٹر چینج سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خا قان عباسی نے کہا کہ آج حق تو یہ تھا کہ نواز شریف اس کا افتتاح کرتے ،ہم نے فیصلہ قبول کر لیا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسے فیصلے عوام قبول نہیں کرتی ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل کا مقابلہ کیا ،دھرنے اور گالیاں برداشت کہیں ،ہم نے بہتان تراشی کا جواب سچ سے دیا اور کام کرکے دکھا یا ،آج حکومت کی کار کردگی سب کے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی مدت پوری کرے گی اور جون میں نگران سیٹ اپ آئے گا اور جولائی میں الیکشن کے بعد ایک بار پھر ن لیگ ہی حکومت میں آئے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ سیاست کے فیصلے عدالت یا دھرنے میں نہیں ہوتے بلکہ عوام کرتی ہے ،ن لیگ کی دوبارہ حکومت بھی عوامی فیصلے سے آئے گی ۔وزیراعظم نے کہاکہ جتنی سڑکیں ان چار سالوں میں بنی ہیں پاکستان کی 66سالہ تاریخ میں نہیں بنیں ۔انہوں نے استفسار کیا کہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت بتائے کہ انہوں نے عوام کے لیے کونسے کام کیے اور وسائل کہاں لگائے ؟،مشرف نے وسائل کہاں خرچ کیے ؟پیپلز پارٹی نے کہاں پیسے لگائے ،کونسے پراجیکٹ بنائے ؟۔انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان بنا پاکستان میں کل 17ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی گئی ان چار سالوں میں 11ہزار میگا واٹ بجلی بنائی گئی جبکہ 10ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی ملک میں گیس نہیں تھی کارخانے بند تھے ،آج ملک میں گیس بھی ہے اور کارخانے بھی چل رہے ہیں ،ہماری حکومت سے پہلے 10لاکھ ٹن یوریاں در آمد کرتے تھے آج ہم 6لاکھ ٹن یوریاں برآمد کر رہے ہیں ،ہم کام کرنے والے لوگ ہیں ،فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ انہیں کام کر نے والے چاہئیں یا گالیاں دینے والے ۔
لائیو ٹی وی پروگرامز، اپنی پسند کے ٹی وی چینل کی نشریات ابھی لائیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

مزید :

اہم خبریں -قومی -