ایٹمی طاقت شمالی کوریا سے فرار ہونے والا فوجی، جب ہمسایہ ملک میں ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا تو خون میں کیا چیز دوڑتی نظر آگئی؟ دیکھ کر ڈاکٹروں کے بھی واقعی ہوش اُڑگئے
سیﺅل(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ دنوں شمالی کوریا کا ایک فوجی فرار ہوا اور بارڈر عبور کرکے جنوبی کوریا میں داخل ہو گیا۔ اس کے ساتھیوں نے اس پر گولیاں برسائیں جن سے وہ زخمی تو ہوا لیکن جان بچا کر ہمسایہ ملک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔ جب جنوبی کورین فوجیوں نے اسے اٹھا کر ہسپتال پہنچایا اور ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا تو اس کے خون میں ایسی چیز دوڑتی نظر آ گئی کہ ان کے ہوش اڑ گئے۔نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس فوجی کے خون میں انتھریکس نامی بیماری کے خلاف مزاحمت رکھنے والی اینٹی باڈیز موجود تھیں۔ اس انکشاف پر ڈاکٹروں نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ممکنہ طور پر شمالی کوریا ان جان لیوا بیکٹیریا کے حامل بائیوہتھیار بنا چکا ہے۔
’اس ملک نے اپنا ایٹمی پروگرام 95 فیصد مکمل کرلیا ہے اور یہ کسی بھی وقت تیسری جنگ عظیم کے لئے پوری طرح تیار ہے‘ سب سے خطرناک خبر آگئی
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ”یہ فوجی ان بائیوہتھیاروں کی زد میں آیا ہے یا اسے ان اینٹی باڈیز کی ویکسین دی گئی ہے جس کے باعث اس کے جسم میں اینتھریکس کے خلاف مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔“ جنوبی کورین انٹیلی جنس ذرائع نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اب تک بارڈر عبور کرکے جنوبی کوریا آنے والے 4شمالی کورین فوجیوں میں سے کس کے جسم میں یہ اینٹی باڈیز پائی گئیں۔انٹیلی جنس ذرائع نے بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”اگر شمالی کوریانے واقعی ایسے بائیوہتھیار بنا لیے ہیں تو یہ تباہ کن ثابت ہوں گے کیونکہ ایسے ہتھیار کی زد میں آنے والے 80فیصد لوگ 24گھنٹے کے اندر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ اس ہتھیار کے حملے کی صورت میں صرف وہی شخص محفوظ رہتا ہے جس کے جسم میں ویکسین کے ذریعے پہلے ہی اینٹی باڈیز داخل کی جا چکی ہوں۔“
لائیو ٹی وی پروگرامز، اپنی پسند کے ٹی وی چینل کی نشریات ابھی لائیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔