محکمہ صحت ملتان ،ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹر ،عملے کیخلاف ایکشن پلان تیار ،تنخواہیں جام ہونیکا خدشہ

محکمہ صحت ملتان ،ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹر ،عملے کیخلاف ایکشن پلان تیار ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (وقائع نگار ) چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ نے ڈپٹی ڈی اوز کو جنرل ڈیوٹی منسوخی احکامات کونظر انداز کرکے اصل جائے تعیناتی پر حاضری نہ کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔اس حوالے سے سی ای او ڈاکٹر منور عباس نے ایک مراسلہ بھی جاری کیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو کہ وہ ان ملازمین کی رپورٹ بنائیں جنہیں تاحال اپنی اصل جاے تعیناتی پر عمل نہیں کیا ہے۔حالانک محکمہ پرائمری اینڈ (بقیہ نمبر20صفحہ12پر )

سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کیجانب سے کچھ روز قبل ایک مراسلہ بھی جاری ہوا ہے۔جس میں ملتان سمیت پنجاب بھر میں سی ای اوز ہیلتھ کو ہدایت دی گئی ہے کہ تمام ملازمین کی جنرل ڈیوٹی کیاحکامات منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔مگر ملتان میں تاحال بیشتر ملازمین اپنی من پسند پوسٹنگ پر تعینات ہیں۔اور اصل اے تعیناتی پر حاضری نہیں کر رہے ہیں۔محکمہ صحت پنجاب نے ضلعی و تحصیل ہسپتالوں سے ایمرجنسی ڈلیوری کیسز ٹیچنگ ہسپتالوں میں ریفر کرنے پر پابندی لگادی ہے جبکہ ہیلتھ افسروں کو رات کے اوقات میں دیہی و بنیادی مراکز صحت پر ڈاکٹروں اور سٹاف کی حاضری باقاعدگی سے چیک کر نے کا حکم دیا ہے اس سلسلے میں صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جسمیں دیگر اہم فیصلے بھی کئے گئے.اجلاس میں صحت سے متعلق افسران نے بھی شرکت کی۔وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ اب کے بعد ملتان سمیت صوبہ بھر کے ضلعی و تحصیل ہسپتالوں سے ایمرجنسی ڈلیوری کیسز ٹیچنگ ہسپتالوں میں ریفر پر پابندی لگا دی ہے۔ہر صورت میں طبی امداد وہیں ہی دیں جائیں گی۔کوتاہی کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔اس کے علاوہ پنجاب کے چیف ایگزیکٹو ہیتلھ آفیسرز کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ روزانہ بنیاد پر دیہی و بنیادی مراکز صحت میں کام کرنے والے ملازمین کی رات کے اوقات میں ڈیوٹی بھی چیک کریں گے۔غیر حاضری پر رپورٹ فوری طور پر بھیجوائی جائے۔تاکہ محکمانہ کارروائی کا عمل شروع کر دیا جائے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلے کیئے گئے کہ صوبہ بھر کے ہسپتالوں کی ری ویمپنگ اور محکمہ صحت سٹاف کی خصوصی تربیت بھی کروائی جائے۔جبکہ ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کا سلسلہ مقررہ وقت میں مکمل کریں گے۔ہر ضلعی اور تحصیل ہسپتالوں کی ایمرجنسیوں میں تمام طبی سہولیات فراہم ہو رہی ہیں۔جبکہ پیرامیڈیکل سٹاف کی تربیت کیلئے اچھے ماہرین کا انتخاب کیا جائے گا۔پول میں انستھزیا ماہرین کو ان ہسپتالوں بھیجا جارہے ہے جہاں انکی شدید کمی محسوس کی جارہی ہے۔