بے نظیر بھٹو عالمی سیاست کی متحرک پلیئر تھیں،بی بی کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی کو قیادت نہ مل سکی:لیاقت بلوچ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو عالمی سیاست کی متحرک پلیئر تھیں، 27 دسمبر 2007 ءکو لیاقت باغ کے باہر بے نظیر بھٹو کی شہادت اور دہشتگردی کی واردات بڑا المیہ اور وحشت ناک عمل تھا،وہ حقیقی معنوں میں ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی وارث ثابت ہوئیں ۔
سابق وزیراعظم اور پی پی پی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کی 11ویں برسی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہناتھا کہ بے نظیر بھٹو ایک بڑی سیاستدان ، ذہین اور جرأت مند سیاسی رہنماتھیں،بے نظیر بھٹو کے ساتھ قومی اسمبلی میں ان کی حکومت کی اپوزیشن اور ا ن کے ساتھ نوازشریف حکومت کی اپوزیشن میں کام کا موقع ملا ، اس المناک واقعہ سے ایک دن پہلے وفد کے ساتھ ان سے ملاقات یاد گار رہے گی ،بے نظیر کو ملک کے اندرونی او ر بیرونی حالات پر مکمل عبور تھا ۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت کی حفاظت کے لیے مسلسل جدوجہد کی،وہ عالمی سیاست کی متحرک پلیئر تھیں،بدقسمتی سے پی پی پی کو بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد قیادت نہ مل سکی ،کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال نے پی پی کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔
لیاقت بلوچ نے کہاکہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے ،امریکہ اور طالبان کے ایک مرتبہ پھر مذاکرات اچھا عمل ہے لیکن امریکہ کو مذاکرات کی کامیابی کے لیے اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کا اعتراف کرناہوگا ،امریکی غلط حکمت عملی سے دنیا کا امن تباہ ہوااور لاکھوں انسان دہشتگردی کا شکار ہوئے،امریکہ بھارت کی سرپرستی ترک کرے تو افغان امن عمل کی کامیابی یقینی ہوسکتی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ کراچی میں دہشتگردی اور انسانوں کی ٹارگٹ کلنگ خطرناک ہے ،علی رضا عابدی کا قتل بڑا المناک واقعہ ہے،وفاقی حکومت فساد اور جنگ و جدل کی حکمت عملی ترک کرے اور امن کو یقینی بنائے۔