ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے پیپلز پارٹی کو لیاقت باغ میں جلسہ کی غیر مشروط اجازت دیدی
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس طارق عباسی نے پیپلزپارٹی کو لیاقت باغ میں جلسہ کی غیر مشروط اجازت دیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی کو ہدائیت کی ہے کہ وہ دیگر تمام متعلقہ اداروں کی معاونت سے جلسہ کی سکیورٹی ہر صورت یقینی بنائیں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر اداروں نے اطلاع ہی دینی ہے کہ تو عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ واپس کر دیں تاکہ اپنی مدد آپ کے تحت اپنی حفاظت کا بندوبست کر سکیں عدالت نے یہ ہدایات پیپلز پارٹی راولپنڈی سٹی کے صدر بابر جدون کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف دائر پٹیشن پر جاری کیں سعید یوسف ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر پٹیشن میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، ایڈیشنل کمشنر راولپنڈی،سٹی پولیس افسر،ایس ایس پی سپیشل برانچ اور ڈی جی پی ایچ اے کو فریق بنایا گیا تھا آئین کی آرٹیکل 199کے تحت دائر پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار نے بے نظیر بھٹو کی برسی کے حوالے سے 3دسمبر کو لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت کے لئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو درخواست دی تھی جنہوں نے درخواست پر کاروائی اور اجازت کی بجائے معاملہ زیر التوا رکھا اورسکیورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر 23دسمبرکو اچانک جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور جنرل سیکریٹری چوہدری منظور بھی موجود تھے جبکہ حکومت کی پیروی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مجیب الرحمان کیانی نے کی سرکاری وکیل نے مبینہ دہشت گردوں کے نام لے کر عدالت کو بتایا کہ جلسے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت دہشت گرد پہنچ چکے ہیں جس کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ماہانہ رپورٹس موجود ہیں جن میں دھمکیوں سے آگاہ کیا گیا ہے اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت ایک طرف پاکستان کا سافٹ امیج ظاہر کر رہی ہے جس کے تحت پاکستان میں کرکٹ کی بحالی اور سیاحت کے فروغ کے دعوے کئے جاتے ہیں دوسری جانب بوگس رپورٹس کے ذریعے محض سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے حالانکہ اسلام آباد میں بعض متنازعہ تنظیموں کے علاوہ سیاسی جماعتیں اپنے اجتماعات منعقد کر چکی ہیں جبکہ جماعت اسلامی اور جمعیت علما اسلام ریڈ زون میں اپنے اجتماعات منعقد کر چکی ہیں دوسری جانب پیپلز پارٹی ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے جو اپنے27دسمبر کے جلسے کے لئے مکمل تشہیر اور مہم چلا چکی ہے برسی تقریب سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے لیاقت باغ کے تاریخی مقام پر جلسہ کرنا آئینی حق ہے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ مولانا فضل الرحمان کوئٹہ سے اسلام آباد آکر کئی روز بیٹھے رہے اس سے پہلے بھی ایک جماعت 26دن اسلام بیٹھی رہی اگر اداروں نے صرف دہشت گردی کی اطلاعات ہی دینی ہیں تو پھر عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ انہیں واپس کیا جائے تاکہ وہ خود اپنی حفاظت کا بندوبست کر سکیں اس موقع پر پی ایچ اے نے اعتراض کیا کہ لاکھوں روپے کی مالیت سے لیاقت باغ میں نئے پودے لگانے کے ساتھ اس کی تزئین و آرائش کی گئی ہے جو ایک جلسے سے مکمل تباہ ہو جائے گی جس پر پیپلز پارٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس لیاقت باغ سے ہماری بے نظیر کی یادیں وابستہ ہیں اگر جلسے سے ایک پودا خراب ہوا تو پیپلز پارٹی یہاں ایک کی جگہ چار پودے لگائے گی عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پیپلز پارٹی کا لیاقت باغ میں غیر مشروط جلسے کی اجازت دے دی۔
جلسہ اجازت
راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی کی مقامی قیادت نے 12سال بعد27دسمبرکو راولپنڈی لیاقت باغ میں بے نظیر بھٹو کی جائے شہادت پر جلسے کی تما م تیاریاں مکمل کر لیں بلاول بھٹو زرداری اپنی والدہ کی جائے شہادت پر پہلی بار خطاب کریں گے جس میں اہم اعلان کریں گے جلسے کو بھرپور بنانے کے لئے دیگر صوبوں سے آنے والے جیالے جلسے سے ایک روز قبل ہی بڑی تعداد میں پنڈال میں پہنچ گئے جبکہ جیالوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے نفیسہ شاہ،سید نیئر حسین بخاری، مصطفی نواز کھوکھر، قمر زمان کائرہ اور پرویز اشرف،شیری رحمان سمیت مرکزی قائدین نے بھی جلسے کی تیاریوں اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جلسے کے لئے 100فٹ لمبا اور60فٹ چوڑا اسٹیج تیار کیا گیا ہے جبکہ لیاقت باغ کے اندر اور باہر 4بڑی سکرینیں بھی نصب کی گئی ہیں جلسہ گاہ میں مصنوعی روشنیوں اور بھاری ساؤنڈ سسٹم لگایا گیا ہے بلاول بھٹو کی آمد پر مقامی قیادت کی جانب سے شہر بھر میں خوش آمدید کے ہزاروں بینرز آویزاں کئے گئے ہیں
پیپلز پارٹی