اشیا ء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے، اسلام آباد چیمبر
اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر سیف الرحمٰن خان نے کہا کہ وزیراعظم کے 6ارب روپے کے پیکج پر عمل درآمد سے قبل ہی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے گھی، چینی، چاول، آٹا اور دالوں سمیت عام استعمال کی متعدد اشیاء کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے جس سے عام آدمی کی زندگی مزید مشکل ہو جائے گی لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کا تکالیف سے بچانے کیلئے یوٹیلٹی سٹورز قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی مہنگائی کی شرح بڑھ کر 12.7فیصد تک پہنچ گئی ہے جو پچھلے تقریبا 9سالوں میں بلند ترین سطح ہے اور ان حالات میں یوٹیلٹی سٹورز کی قیمتوں میں مزید اضافہ بلا جواز ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے تا کہ عام آدمی کے مسائل کم ہوں اور کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں ایک ایسے وقت اضافہ ہو رہا ہے جب معیشت سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری ٹیکسوں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی و گیس کے نرخوں کو بار بار بڑھانے سے مہنگائی میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جو حکومت کیلئے ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ سیف الرحمٰن خان نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں کا فروغ براہ راست عوام کی قوت خرید سے وابستہ ہے لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کی قوت خرید بہت کم کر دی ہے جس سے کاروباری سرگرمیوں میں بھی واضع کمی واقع ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال کی وجہ سے بہت سے کاروباری ادارے خسارے میں جا رہے ہیں جس سے بے روزگاری بھی بڑھ رہی ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس مسئلے کے حل کی طرف فوری توجہ دے تا کہ عوام کی مشکلات کم ہوں اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔آئی سی سی آئی کے قائم مقام صدر نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے کی ایک اہم وجہ شرح سود میں ریکارڈ اضافہ ہے لہذا انہوں نے اسٹیٹ بینک آف سے مطالبہ کیا کہ وہ شرح سود میں فوری مناسب کمی کرے کیونکہ اس کی سخت مالیاتی پالیسی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافے کی وجہ سے صنعتی شعبے کی ترقی بھی بہت متاثر ہوئی ہے کیونکہ کاروبار کو وسعت دینے کیلئے صنعتوں کو بینکوں سے قرضہ حاصل کرنا پڑتا ہے جو اب بہت مہنگا ہو گیا ہے۔
انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ حکومت شرح سود میں کمی کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں بھی مناسب کمی کرے جس سے کاروبار کی لاگت کم ہو گی، کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا اور عوام کو بھی مہنگائی سے نجات ملے گی۔