شہبازشریف کے اہلخانہ نے اثاثے منجمد کئے جانے کااقدام چیلنج کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے اہلخانہ نے اثاثے منجمد کئے جانے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔شہباز شریف فیملی نے احتساب عدالت میں اثاثے منجمد کئے جانے کے خلاف اپیل کردی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت شہبازشریف کے اہلخانہ کے اثاثے منجمد کئے جانے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔درخواست میں اثاثے منجمدکرنے کے اقدام کوچیلنج کیاگیا۔شہباز فیملی کی درخواست پر عدالت تین جنوری کو سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پنجاب میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے ایک تحریری حکم نامے کے ذریعے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کی جائیداد منجمد کرنے کا حکم دیاتھا۔ حکم نامے کے مطابق وہ نہ تو اپنی جائیداد بیچ سکتے ہیں نہ ہی کسی کے نام کر سکتے ہیں۔ نوٹی فکیشن کے مطابق نیب نے یہ اختیار نیب قانون کے سیکشن 12 کے تحت استعمال کیا ہے۔نوٹی فکیشن میں بتایا گیا کہ ملزم شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز اور نصرت شہباز کے خلاف ایسے ناقابل تردید ثبوت ملے ہیں جو براہ راست کرپشن سے متعلق ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے اربوں روپے مالیت کے لاہور سمیت پنجاب بھر میں تمام اثاثے منجمد کرنے کے احکامات ایل ڈی اے کمشنر سمیت دیگر اداروں کو جاری کئے گئے۔
اردو نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے منجمد کئے جانے والے اثاثوں میں لاہور کی 96 ایچ اور 86 ایچ ماڈل ٹاون شامل ہے اس کے علاوہ ایبٹ آباد ڈانگہ گلی میں 9کنال کا پلاٹ، ہرہ پور میں دو پراپرٹیاں، جوہر ٹاون میں تیرہ پراپرٹیاں، چنیوٹ میں دو پراپرٹیاں جبکہ ڈیفنس فیز 5 لاہور میں دو پلاٹ، جوہر ٹاون میں 9 پلاٹ اور جوڈیشل کالونی میں 4 پلاٹس منجمد کئے گئے۔نیب نے مراسلے کی کاپی ڈپٹی کمشنر، ڈی جی ایل ڈی اے اور سیکرٹری جوڈیشل ایمپلائز کواپریٹیو اور حمزہ شہباز کو بھی ارسالکی تھی۔