دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست میں کراچی اور لاہور کے نمبرز!!!!  

دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست میں کراچی اور لاہور کے نمبرز!!!!  
دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست میں کراچی اور لاہور کے نمبرز!!!!  
سورس: twitter/mercer

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مرسر ہیومین ریسورس ایک کنسلٹنگ فرم ہے جو ہر سال دنیا کے بہترین اور بدترین شہروں کا تعین کرتی ہے, یہ فرم ہر سال ایک رپورٹ شائع کرتی ہے جس میں دنیا کے مختلف شہروں کی رینکنگ ہوتی ہے, دنیا کی 40 ہزار بڑی کمپنیاں اس فرم کی کلائنٹس ہیں ان 40 ہزار کمپنیوں میں دنیا کی ہزار بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں  بھی شامل ہیں,مرسرہیومین ریسورس اپنےکلائنٹس کو مشورہ دیتی ہے کہ کون سے شہر سیکیورٹی ,ہیلتھ ,بینکنگ, ایجوکیشن,سوک سسٹم اور انفراسٹرکچر کےحوالےسےدنیاکےدوسرے شہروں میں بہتر  اورکون سے خراب ہیں؟۔

  دنیا کی 40 ہزار کمپنیاں مرسر ہیومین ریسورس کی رپورٹ کو دیکھ کر یہ فیصلہ کرتی ہیں کہ اُنہوں نے اس سال کس شہر میں کتنی سرمایہ کاری کرنی ہے اور کس شہر سے اپنا سرمایہ واپس لے جانا ہے؟ مرسر نے انفراسٹرکچر,  ایجوکیشن, بینک, ہیلتھ سیکیورٹی اور سرمایہ کاری سسٹم کی بنیاد پر اپنے پیرامیٹر بنا رکھے ہیں، وہ ان پیرامیٹر کی بنیاد پر شہروں کی رینکنگ کرتی ہے,  مثلاً ان پیرامیٹرز میں ایک پیرامیٹر روڈ ایکسیڈنٹ ہیں، اس فرم کا دعویٰ ہے جس شہر میں کم ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں اس شہر میں سرمایہ کاروں کا سرمایہ محفوظ ہوتا ہے,  اس میں کمپنی یہ جواز پیش کرتی ہے کہ جس شہر میں کم ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں اس کا مطلب ہوتا ہے اس شہر کے لوگ امن پسند اور دوسرے لوگوں کا خیال رکھنے والے ہیں,  اس شہر کی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ بھی معیاری ہے, اس شہر کے لوگوں میں بیماری اور ٹینشن بھی کم ہے اور اس شہر کی حکومت بھی اچھی ہے۔

  اسی طرح یہ فرم چوری, ڈکیتی اور قتل و غارت کو بھی اہمیت دیتی ہے,  کمپنی کا خیال ہے جس شہر میں جرم زیادہ ہوتے ہیں اور جس شہر میں ڈاکے زیادہ پڑیں، اس شہر میں سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری نہیں کرنی چاہیے,  یہ کمپنی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو بھی بڑی اہمیت دیتی ہے, اس فرم کا خیال ہے جس شہر میں جس ملک میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم ہوتی ہیں وہاں حکومتیں ٹھیک کام نہیں کرتیں اور وہاں کی پارلیمنٹ اور سیاست دان بھی نااہل ہوتے ہیں، جس شہر اور ملک میں ایسی صورت حال ہو وہاں سرمایہ کاروں کو کبھی سرمایہ کاری نہیں کرنی چاہیے, مرسر ہیومین ریسورس کی 2019 کی شائع کردہ رپورٹ ( فرم  کرونا کی وجہ سے 2020 کی رپورٹ شائع نہیں کر سکا)  کے مطابق آسٹریا کا شہر ویانا دنیا کا بہترین شہر ہے، زیورک سوئٹزرلینڈ کا دوسرا،  وینکوور کینیڈا کا تیسرا  ، میونخ جرمنی کا چوتھا ،  آکلینڈ نیوزی لینڈ کا پانچواں نمبر ہے۔  مرسر ہیومین ریسورس کی اس رپورٹ میں پاکستان کے دو شہروں کے بھی نام شامل ہیں کراچی اور لاہور , اس لسٹ میں کراچی کا 201 ویں اور لاہور کا 207 واں نمبر ہے ،میں آپ کو یہاں ایک اہم بات بتاتا چلوں  مرسر ہیومین ریسورس کی فہرست میں شامل 105 ویں درجے تک کے شہر سرمایہ کاری کے حوالے سے قابل قبول ہوتے ہیں لیکن جو شہر 105 درجے کے بعد آتے ہیں مرسر کی کلائنٹس کمپنیاں ان میں سرمایہ کاری نہیں کرتیں ۔

اس رپورٹ کے بعد میں اب یہاں سوچنے پر مجبور ہوں کہ کیا کوئی ملٹی نیشنل کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گی؟ اگر مرسر ہیومین ریسورس کے کرائی ٹیریا کو دیکھا جاے تو ہر گز نہیں لیکن اگر دوسری طرف اپنے خان صاحب اور ان کے وزراء کے بیانات سنوں  تو اُن کے مطابق ہم سرمایہ کاری میں بہت اوپر پہنچ چکے ہیں لیکن حقیقت تو یہ ہے دنیا کے  231 محفوظ  شہروں کی فہرست میں ہمارے  شہروں کے نمبر 201 اور 207 ہیں , مجھے یہ بات انتہائی افسوس کے ساتھ کرنی پڑ رہی ہے کہ ہم آج تک ملک میں ایک بھی ایسا شہر پیدا نہیں کر سکے جس میں سرمایہ کار اپنے سرمائے اور خود کو محفوظ سمجھے، اب آپ خود اندازہ کریں اگر اس ملک کا شہری اپنے سرمائے کو اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ سمجھے گا تو وہ کیا ترقی کرے گا ؟ اگر ہم چاہیں تو ہمارے بڑے شہروں کا  نام بھی دنیا کے  ٹاپ ٹین محفوظ شہروں  میں شامل ہو سکتا ہے، اس کے لئے ہمیں بس اپنے شہروں  اور اپنے ملک سے مخلص ہونا پڑے گا ورنہ دوسری صورت میں ہمارا شمار بدترین لوگوں اور شہریوں میں ہی ہوتا رہے گا.

     نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔

مزید :

بلاگ -