یوٹیوب سے گستاخانہ اور متنازعہ اسلامی مواد ہٹانے کا حکم
سان فرانسسکو( (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی عدالت نے گوگل کو یوٹیوب سے متنازعہ اسلامی مواد فوری طور پر ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے یہ حکم اس فلم کی اداکارہ سنڈ ی لی کی درخواست منظور کرتے ہوئے جاری کیا ہے ۔سان فرانسسکو کی نائتھ سرکٹ اپیل کورٹ میں متنازع فلم میں اداکاری کرنے والی اداکارہ سنڈی لی گارسیا نے درخواست دائر کی تھی کہ نکولا باسولی نکولا نامی فلمساز اور ہدایت کار نے انہیں اور ان کے ساتھی اداکاروں کو بتایا تھا کہ وہ قدیم مصر کے بارے میں بننے والی ایک ایڈونچر فلم حصہ لے رہے ہیں۔ فلم کی عکس بندی کے دوران سیٹ پر کبھی پیغمبرِ اسلام ﷺکا ذکر تک نہیں ہوا اور نہ ہی کسی مذہب کی کوئی بات کی گئی۔اپیل کورٹ میں دائر مقدمہ اس فلم میں کام کرنے والے اداکاروں کے خدشات کے متعلق تھا۔عدالت کے جج ایلکس کزنوسکی نے 37 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’ کم سرمایے کی کسی غیر پیشہ ور فلم میں اداکاری کی پیشکش میں اکثر ایسا نہیں ہوتا کہ وہ آپ کو فلمی ستاروں کی دنیا میں لے جائے، بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ ایک پرعزم اداکارہ کے خلاف فتویٰ دیا جائے’لیکن سنڈی لی گارسیا کے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا جب انھوں نے فلم میں کام کرنے کی ہامی بھری، اگر فلم کو ہٹایا نہیں گیا تو گاریسا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ انھوں جان سے مارنے کی دھکمیاں ملی ہیں۔‘ابتدائی طور پر گوگل نے یو ٹیوب سے یہ فلم ہٹانے سے انکار کردیا تھا جس سے مسلمانوں کی اس فلم سے دل آزاری ہونے کی طرح ان کے جذبات مزید بھڑک اٹھے تھے ۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے گوگل کو فوری اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان میں یوٹیوب کھلنے کا امکان روشن ہو گیا ہے۔اس سائٹ پر پابندی گوگل کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں لگائی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ پاکستان کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بھی یوٹیوب پر پابندی اٹھانے کیلئے اقدامات کر رہی تھی۔