طیب اردگان آمرانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں، مخالفین کا ناطقہ بند کر دیا
لاہور (خصوصی رپورٹر) ترکی میں وزیر اعظم طیب اردگان آمرانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں اور انہوں نے پارٹی کے اندر اپنے مخالفین کا ناطقہ بند کر دیا ہے۔ ان کے حواریوں پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے سنگین الزامات ہیں لیکن ان کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے بجائے پراسیکیوٹرز، آزاد میڈیا اور تفتیشی اداروں کو مرضی کے تابع کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ترک پارلیمینٹ کے دو ارکان ڈاکٹر محمد چیتن اور ڈاکٹر حسن حامی یلدرم نے میڈیا کو خصوصی بریفننگ دیتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر محمد چیتن سماجیات کے پروفیسر ہیں، اور گزشتہ انتخابات میں برسر اقتدار جسٹس پارٹی کی ٹکٹ پر رکن منتخب ہوئے تھے۔ ان دونوں کا تعلق فتح اللہ گولن کی خدمت تحریک سے ہے اور وہ برسر اقتدار جماعت سے استعفیٰ دینے والے تیرہ ارکان میں شامل ہیں تاہم انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ طیب اردگان کو اب بھی ترک عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے کیونکہ ان کا کوئی متبادل ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ یاد رہے کہ طیب اردگان کے حامیوں کی جانب سے ا لزام لگایا جاتا ہے کہ امر یکہ گولن مو و منٹ کی پشت پناہی کر رہا ہے ا ور فتح اللہ گولن امریکہ میں رہائش پذیر ہیں اور وہ ان کے ذریعے طیب اردگان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹاناچاہتے ہیں۔
طیب اردگان