تنخواہیں نہ ملنے پر سینٹری ورکروں کا مال روڈ پر دھرنا ، شہر گندگی کے ڈھیروں میں تبدیل
لاہور (جنرل رپورٹر) ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے سے سینٹری ورکرز نے صفائی اور کوڑا کرکٹ اٹھانا مکمل طور پر بند کر دیا ہے اور سڑکوں پر نکل آئے ہیں جس سے شہر گندگی کے ڈھیروں میں تبدیل ہو گیا ہے دوسری طرف سینٹری ورکرز نے مال روڈ پر دھرنا دے دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سے تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے سینٹری ورکروں نے شہر میں صفائی کا کام مکمل طور پر بند کر دیا ہے اور کام چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے ہیں گزشتہ روز سینٹری ورکرز نے احتجاجی ریلی نکالی اور بعد ازاں دھرنا دے کر چیئرنگ کراس مال روڈ پر بیٹھ گئے جن کا کہنا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی تک کام شروع نہیں کیا جائے گا ورکرز کی ہڑتال کے باعث شہر کے 9 زونوں میں صفائی کا کام اور آپریشنل مکمل طور پر بند ہو گیا ہے دوسری طرف کوڑا کرکٹ اٹھانے والی گاڑیوں کے ڈرائیورز اور عملہ بھی ہڑتال میں شامل ہو گیا ہے۔ صفائی اور کوڑا کرکٹ گزشتہ 4 روز سے نہیں اٹھایا جا رہا سب سے زیدہ برے حالات شمالی لاہور اور پسماندہ آبادیوں میں ہیں جہاں ہرطرف کوڑا کرکٹ جمع ہے اور گندگی کے بڑے بڑے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جس سے بدبو اور تعفن پھیلا ہوا ہے اور بیماریاں پھیل رہی ہیں بتایا گیا ہے کہ مارکیٹوں، چوکوں، چوراہوں کے کناروں پر بھی گندگی جمع ہے شمالی لاہورمیں مین باغبانپورہ، حق نواز روڈ، ڈسپنسری فتح گڑھ، مہرفیان کالونی مین بازار قبرستان چوک، گلشن پارک چوک، لال پل، کمیاڑہ پھاٹک، غازی آباد، مین بازار چوک میں گندگی کے ڈھیر پہاڑوں کا روپ دھار گئے ہیں دوسری طرف مزنگ، اچھرہ، لٹن روڈ پورا اندرون شہر ملتان روڈ والٹن روڈ، سوپور، رنگ محل چوک، لوہاری اردو بازار اعظم کلاتھ مارکیٹ، شاہدرہ کی آبادیاں گندگی کے ڈھیروں میں تبدیل ہو گئی ہیں بارش کے پانی میں بھی جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر جمع ہیں دوسری طرف سینٹری ورکرز کا چوتھے روز احتجاج پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنے میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں دن بھر حکومت کے خلاف ورکرز نعرے لگاتے رہے اس حوالے سے ورکرز کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کو حکومت نے تین ماہ سے دو ارب روپے جاری نہیں کئے جس سے تنخواہوں کی ادائیگی کا سلسلہ بند ہے اور ورکرز کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں۔ کام نہیں کریں گے اس حوالے سے کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حالات بے قابو ہیں کنٹرول میں سب آپریشنل شروع ہے کوڑا کرکٹ اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے حکومت ادائیگی کرے گی تو تنخواہیں دی جا سکتی ہیں۔