بزدلانہ حملہ پسپا، بھارت اب ہمارے بھرپور جواب کیلئے تیارر ہے: پاکستان ، کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس آج ، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب

بزدلانہ حملہ پسپا، بھارت اب ہمارے بھرپور جواب کیلئے تیارر ہے: پاکستان ، ...

  

راولپنڈی(سٹاف رپورٹر ،آئی این پی)بھارتی ایئرفورس کی کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرنے پر پاک فضائیہ کی بھرپور جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے واپس بھاگ گئے،بھارتی طیاروں نے مظفر آباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی،طیارے آزاد جموں و کشمیر میں تین سے چار میل تک داخل ہوئے، پاک فضائیہ کے بروقت اور موثرجواب کے باعث بدحواس بھارتی طیارے اپنے ایمونیشن بالاکوٹ کے قریب گرا کر فرار ہوگئے۔ منگل کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹرجنرل میجرجنرل آصف غفور نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ہے جب کہ پاک فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اپنے جیٹ طیاروں کی فوری اوربروقت پراوازیں کیں جس کے بعد بھارتی طیارے واپس بھاگ گئے۔میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک اور ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ بھارتی جنگی طیارے آزادکشمیر کے تین سے چار میل اندرتک آئے اورکھلی جگہ پرپے لوڈگرا کرواپس چلے گئے جب کہ حملے میں کسی انفراسٹرکچریا انسانی جان کو نقصان نہیں پہنچا۔ میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کے 21منٹ تک پاکستانی حدود میں رہنے کے بے بنیاد دعویٰ کومسترد کرتے ہوئے چیلنج کیا کہ آئیں 21منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہ کر دکھائیں،اگر پاکستانی حدود میں کوئی کارروائی ہوتی تو لاشیں ہوتیں، عمارتوں کا ملبہ اور زخمیوں یا مارے جانے والوں کا خون ہوتالیکن جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ،بھارت کے طیاروں کو ایل او سی میں پاکستانی حدود میں آنے اور باہر جانے میں مجموعی طور پر 4 منٹ لگے، وزیراعظم نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس طلب کیا ہے ،مجھے اس کی اہمیت بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ منگل کو یہاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان نے کہاکہ پچھلے چند دنوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات میں کشیدگی چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک محاورہ ہے کہ بیوقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہوتا ہے، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارا ہمسایہ بھارت دشمنی میں بھی بے وقوفی اور جھوٹ کا سہارا لیتا ہے۔پاک فوج کے ترجمان نے کہاکہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ حملہ کیا تو جواب کا سوچیں گے نہیں جواب دیں گے اور بھارت کو واضح کیاتھا کہ اگر حملہ ہوا تو فوری جواب آئیگا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی طیاروں نے ایل او سی کوکراس کیا،ریڈار پر ان کی پہلی پوزیشن لاہور سیالکوٹ سیکٹر کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھی گئی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے مختلف میڈیا چینلز کی جانب سے شائع کی جانے والی شہ سرخیوں کو بھی دکھایا گیا۔ ۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جس دن سے کشیدگی کا آغاز ہوا جنگ کی تیاری کے طریقہ کار کے مطابق زمینی فورس، فضائی اور بحری فورسز نے اقدامات کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہماری فوج تعینات ہے جب بھی بھارتی فوج زمینی راستہ اختیار کرتی انہیں وہی جواب ملتا جو ہم نے منصوبہ بنایا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو پہلے مختلف دو مقامات پر مشغول کیا لیکن پھر کشمیر میں تیسرے مقام سے دراندازی کی۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے طیاروں کو ایل او سی میں پاکستانی حدود میں آنے اور باہر جانے میں مجموعی طور پر 4 منٹ لگے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا، پاکستان ان کا جواب جھوٹ سے نہیں بلکہ سچ سے دے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت 350 نہیں بلکہ صرف 10 لاشیں ہی دکھا دے، جو وہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر پاکستانی حدود میں کوئی کارروائی ہوتی تو وہاں لاشیں ہوتیں، عمارتوں کا ملبہ اور زخمیوں یا مارے جانے والوں کا خون ہوتالیکن جھوٹ کے کوئی پاؤں نہیں ہوتے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ 14 فروری کے بعد سے جب سے کشیدگی بڑھتی تو بارڈر کے دونوں اطراف اپنی اپنی فضائی کمبٹ پیٹرولنگ کرتے ہیں جن کی پیٹرولنگ جاری رہتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہر وقت کمبٹ ایئر پیٹرولنگ کا مشن فضا میں رہتے ہیں، ایسا ہی گزشتہ رات بھی تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پہلے بھی سرحد کے نزدیک آئے تھے لیکن وہ اتنی نزدیک نہیں آئے تھے جہاں سے ہمیں محسوس ہوتا کہ یہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ رات کو ہمارا کمبٹ ایئر پیٹرول مشن پیٹرولنگ پر تھا جب بھارتی طیارے پہلی مرتبہ سیالکوٹ 150لاہور کے علاقے میں ریڈار پر سامنے آئے کہ وہ اس حدود کی جانب بڑھ رہے تھے جس پر ہماری پیٹرولنگ ٹیم نے فضا سے ہی ان طیاروں کو چیلنج کیا اور وہ پاکستانی حدود میں داخل نہیں ہوسکے وہ 7،8 میل دوری پر اپنی فضا میں رہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی طیاروں نے جاتے ہوئے پے لوڈ ڈراپ کیا ، ان کے چار بم جبہ کے مقام پر گرے۔انہوں نے بتایا کہ اگر یہ مورچے پر اٹیک کرتے تو فوج اور ایئرفورس تیار ہے، اگر آرمی کی پوسٹ پر اسٹرائیک ہوتی تو یونیفارم اہلکاروں کی شہادت ہوتی لیکن ان کا مقصد سویلین کو نشانہ بنایا تھا تاکہ وہ دعویٰ کرسکیں کہ انہوں نے دہشتگرد کیمپوں پر حملہ کیا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کہ بھارت نے 350 سے زائد دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا لیکن میں کہتا ہوں کہ کوئی ایک اینٹ بھی نہیں ٹوٹی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پہلے بھی بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کیا اور آئندہ بھی کریں گے اور ہم بھارت کے جھوٹ کا جواب سچ سے دیں گے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم بھارت کی طرح غیر جمہوری ملک نہیں بلکہ ایک جمہوری ملک ہیں اور پوری قوم اور سیاسی جماعتیں یکجا ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملہ نہیں در اندازی کی اور اب ہماری باری ہے، پہلے بھی کہا تھا کہ بھارت ہمیں کبھی سرپرائز نہیں کر سکتا لیکن ہم بھارت کو سرپزائر کر سکتے ہیں، ہمارا جواب مختلف ہو گا اور بھارت ہمارے سرپرائز کا انتظار کرے۔انہوں نے کہاکہ عوام اور سیاسی جماعتیں سب ایک ہیں جواب کہاں اور وقت کیا ہوگا؟ ہم فیصلہ کریں گے،بھارت ہمارے سرپرائز کیلئے تیار رہے۔اس سے پہلے بھارت نے پاکستان میں فضائی کارروائی کر کے جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی مرکز پر حملہ اور متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔بھارتی سیکریٹری خارجہ وی کے گوکھالے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہکہ جیش محمد بھارت میں مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے باعث ہمارے لیے کارروائی کرنا ناگزیر تھا۔گوکھالے نے کہا کہ بھارت نے بالا کوٹ میں موجود جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی مرکز پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں مسعود اظہر کے بہنوئی سمیت متعدد مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔جبکہ بالاکوٹ کے عینی شاہدین نے علاقے میں مبینہ تربیتی کیمپ پر بم گرانے کے بھارتی دعوے کو مسترد کر دیا۔علاقے کی ویڈیو اور تصاویر حاصل کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ ایک کھلی جگہ ہے جہاں کسی کی رہائش کے کوئی آثار نہیں ہیں اور وہاں ایک درخت اکھڑا پڑا ہے جب کہ کچھ گڑھے پڑے ہیں۔اس طرح بھارت کایہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوتا ہے کہ حملے میں کسی مبینہ تربیتی کیمپ کو تباہ کیا گیا ہے اور وہاں بڑی تعداد میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں کیونکہ نہ اس جگہ کسی کی رہائش کے کوئی آثار ہیں نہ کوئی تباہی نظر آرہی ہے۔۔بالاکوٹ کے ایک رہائشی مراد علی نے بتایا کہ بھارت پروپیگنڈا کر رہا ہے،یہاں قریب کچھ کچے مکان ہیں جن میں سے ایک مکان میں دھماکے کی تھرتھراہٹ سے کچھ پتھر گرے جن سے نوران شاہ نام کا شخص معمولی زخمی ہوا ہے۔عینی شاہد نے بتایا کہ جہاں پر حملہ ہوا ہے وہاں چار، پانچ چیڑکے درخت ٹوٹے ہیں لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اس نے بتایا کہ یہ بالاکوٹ میں جابہ کے قریب کنگڑ گاؤں میں واقعہ پیش آیا ہے۔ایک عینی شاہد نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رات کو دھماکے کی آواز آئی جس سے کچھ مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جب کہ ایک شخص زخمی بھی ہوا۔دوسری طرف۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، دفتر خارجہ کے حکام نے ایل او سی کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج کیا۔وزارت خارجہ کے حکام نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو باور کرایا کہ بھارتی طیاروں نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی ہے اور اس دراندازی کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے گا۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بھارتی طیاروں نے صبح 2بجکر 54منٹ پر 8بھارتی ائیرکرافٹ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاہم پاکستان کی جانب سے اسے بروقت جواب دیا گیا جس کے بعد بھارتی طیارے واپس روانہ ہوگئے ۔ قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا کہ بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے

حملہ پسپا

اسلام آباد( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کیا اور پاکستان وقت اور جگہ کا تعین کر کے اس کا جواب دے گا۔بھارت کی دراندازی کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور سینئر عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن کی تعریف کرتے ہوئے پاک فوج اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کردی اور کہا جوابی کارروائی کیلئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا ، اجلاس میں حکومت نے بھارت کی جانب سے فضائی دراندازی کا معاملہ فوری طور پر عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے تحت پاکستان یہ معاملہ او آئی سی، دوست ممالک اور اقوام متحدہ میں فوری طور پر اٹھائے گا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لیے کل مشترکہ اجلاس بلا لیا گیا ہے۔ ۔قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں پاک فضائیہ کیاعلی حکام نے بھارتی طیاروں کی دراندازی سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا، اس دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی طیاروں کی دراندازی کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی جب کہ عسکری قیادت نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں سے آگاہ کیا، اجلاس کو پاک فضائیہ کے طیاروں کے فوری رسپانس کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا۔سیکیورٹی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ زمینی اور فضائی سرحدی نگرانی کا مضبوط میکنزم موجود ہے۔ اجلاس میں بھارتی فضائی دراندازی کا معاملہ فوری طور پر عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت پاکستان یہ معاملہ او آئی سی، دوست ممالک اور اقوام متحدہ میں فوری طور پر اٹھائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے رابطے کریں گے۔ااعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے عالمی رہنماں کوبھارت کے غیرذمہ دارانہ رویے سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا اور نیشنل کمانڈ اتھارٹی کااجلاس آج طلب کرلیا ہے۔دوسری طرفمنگل کے روزسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ ہوا کہ پارلیمانی رہنماؤں کو آج (بدھ ) کو قومی سلامتی کے ادارے ان کیمرہ بریفنگ دیں گے جس کے بعد پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس منعقد ہونگے جس میں ان کے ممبران سے پارلیمانی رہنما مشاورت کریں گے،ان اجلاسوں کے بعد پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا ۔۔ اجلاس میں شاہ محمود قریشی وزیر خارجہ ، اسد عمر وزیر خزانہ، پرویز خٹک وزیر دفاع ، علی محمد خان وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر، ملک عامر ڈوگر، غوث بخش مہر ، امین الحق ، آغا ہ حسن بلوچ، مولاناعبدالواسع ،سید نوید قمر، سردار ایاز صادق خالد حسین مگسی اور کشور زہر ہ نے شرکت کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود حسین قریشی نے شرکاء اجلاس کو بھارتی جارحیت کے حوالے سے عالمی برادری سے رابطوں کے بارے میں آگاہ کیا ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمانی رہنماؤں کو قومی سلامتی کے ادارے ان کیمرہ بریفنگ دیں گے۔ جس کے بعد پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس منعقد ہونگے جس میں ان کے ممبران سے پارلیمانی رہنما مشاورت کریں گے۔ان اجلاسوں کے بعد پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں موجودہ ملکی سلامتی اور دفاع کے حوالے سے بحث کی جائے گی۔ دریں اثنا بھارت کے جھوٹے فضائی حملے کے بعد ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ، وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اور خصوصی اجلاس کل(جمعرات کو ) ہوگا، عسکری قیادت بھی شرکت کرے گی۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل 3 بجے ہوگا۔ جبکہ بھارت کے جھوٹے فضائی حملے کے بعد ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت نے بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم، آصف زرداری اور شہباز شریف اجلاس کے دوران خصوصی تقاریر کے ذریعے بھارت کو واضح اور مشترکہ پیغام بھیجیں گے۔

مزید :

صفحہ اول -