ایک اور صحافی کو قتل کردیا گیا
سوات (ڈیلی پاکستان آن لائن) سوات کے علاقے مٹہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سینئر صحافی کو قتل کردیا۔
36 سالہ جاوید اللہ خان کو شام کے وقت مٹہ میں نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کیا، وہ اردو زبان کے اخبار روزنامہ اوصاف کے بیورو چیف کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔
سینئر پولیس آفیشل محمد اعجاز خان نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ جاوید اللہ خان پولیس گارڈ کے ساتھ جارہے تھے ، تبھی 2 مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جاوید اللہ خان کو بہادر صحافی قرار دیتے ہوئے ان کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، تاحال کسی گروپ نے ان کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
خیال رہے کہ کچھ روز پہلے سندھ میں عزیز میمن نامی ایک صحافی کو اسی کے مائیک کی تار سے گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا تھا، عزیز میمن نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ٹرین مارچ کے حوالے سے خبر دی تھی کہ اس میں پیسے دے کر خواتین کو لایا گیا تھا، اس خبر کے بعد انہیں دھمکیاں دی جارہی تھیں۔
جاوید اللہ خان کا قتل ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز پہلے ہی وفاقی کابینہ نے صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کی منظوری دی ہے۔