سرمایہ کاروں کی حوصلہ مندی مستقل امن سے ممکن ہے، عتیق میر

سرمایہ کاروں کی حوصلہ مندی مستقل امن سے ممکن ہے، عتیق میر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(آن لائن)آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے شہر میں گذشتہ 6ماہ سے جاری بدترین کاروباری مندی اور کساد بازاری کو سرمایہ کاروں، صنعتکاروں اور تاجروں کی مایوسی اور ناامیدی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کی حوصلہ مندی مستقل امن، انتظامی و بلدیاتی مسائل کے حل اور ترقیاتی کاموں سے ہی ممکن ہے، انھوں نے کہا کہ شہر کے مسائل و مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، حکومتی سطح پر مسائل نظر انداز اور ترقیاتی کام جمود کا شکار ہیں، تاجر برادری اب اپنے وسائل سے مارکیٹوں میں صفائی ستھرائی اور سیوریج لائنوں کی مرمت کے کام کروانے پر مجبور ہے،انھوں نے کہا کہ تاجر قیامِ امن کیلئے اب فوج اور رینجرز کی طرف دیکھ رہے ہیں، انھوں نے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں فوجی عدالتوں کی تعداد میں اضافہ اور عادی مجرموں کو سرِعام عبرتناک سزا دی جائے۔ ، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اللہ والا کلاتھ مارکیٹ میں مقامی بلڈر شاہ ہیون کے مرکزی بکنگ آفس کی افتتاحی تقریب سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹرز امان اللہ شاہ، شہزاد شاہ، محمد آصف، شیخ رفیع احمد، سید علاؤلدین خاں، جنت گُل، امجد دولہ تاجر نمائیندگان انصار بیگ قادری، طارق ممتاز، زبیر علی خان، احمد شمسی،سمیع اللہ خان، سید شرافت علی، شاکر فینسی، میر عبدالحئی خان، دلشاد بخاری، عبدالقادر، سید محمد سعید اور محمد عارف اور دیگر بھی موجود تھے، عتیق میر نے کہا کہ کراچی اور اسکے مضافاتی علاقوں میں شروع کیئے گئے تجارتی او ر رہائشی منصوبے خوش آئیند ہیں، انھوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوشحالی کی لہر آتے ہی شہر میں کاروباری اور رہائشی زمین ناپید ہوجائیگی، انھوں نے کراچی کے مستقبل کو روشن اور تابناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے آٹھویں بڑے شہر کراچی کے جنگل بھی آباد ہونے کیلئے بیقرار ہیں،انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر اور بلدیاتی و انتظامی اداروں کی بدعنوانی نے معیشت کی جنت کراچی کو خوف و دہشت اور مسائل و مشکلات کی وادی بنادیا ہے، شہر کی آبادی تین کروڑ کے قریب جبکہ انتظامی و بلدیاتی سہولتیں ایک کروڑ کیلئے بھی ناکافی ہیں، حکمران نیک نیّت ہوکر صرف تین ماہ میں شہر کو امن کا گہوارہ بناسکتے ہیں، انھوں نے سیکوریٹی اداروں کی فوری اصلاح کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کے باوجود بدعنوان افسران و اہلکاروں اورسیاسی دباؤ نے محکمۂ پولیس کو بے دست و پا کردیا ہے، انھوں نے کہا کہ شہر سے محبت رکھنے والے طبقات کو اب لازمی طور پر میدانِ عمل میں آنا ہوگا، وقت آگیا ہے کہ تاجر برادری شہر کے انتظامی و بلدیاتی مسائل کے حل اور امن دشمن قوتوں کے خلاف صف آراء ہوجائے، شہری اور تاجر ذمے داریاں پوری نہ کرنے والے اداروں کے دفاتر کا گھیراؤ کریں،تمام طبقات باہمی اتحاد اور یگانگنت سے شہر کے مسائل پر آواز بلند کرنے کی ہمت پیدا کریں، انھوں نے خبردار کیا کہ سسکتے ہوئے شہر کی بدحالی پر خاموش رہنے والے ذمے داران کو بھی حساب دینا ہوگا۔

مزید :

کامرس -