محکمہ ایکسائز میں معطل ملازمین کوخلاف قانون اہم ذمہ دار یاں سانپے جانے کا انکشاف
لاہور(شہباز اکمل جندران//انوسٹی گیشن سیل)ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی انوکھی پالیسی، کرپشن کے الزامات کے تحت معطل ہونے والے ملازمین کو خلاف قانون بحال کئے بغیر اہم ذمے داریاں سونپے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔معطل ہونے والے ملازمین ریگولر ملازمین کی طرح صبح 8بجے سے سہہ پہر 3بجے تک فرائض انجام دینے کی بجائے رات گئے تک ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔ حالانکہ ایسے ملازمین کو کسی قسم کی ذمے داری نہیں سونپی جاسکتی ۔اور معطلی کی حالت میں انجا م دیئے جانے والے امور غیر قانونی قرار دیئے جائینگے۔معلوم ہواہے کہ ان دنوں ایکسائز اینڈٹیکسیشن پنجاب میں کرپشن جیسے الزامات پر معطل ہونے والے بعض ملازمین کو معطلی کے باوجود اہم ذمے داریاں سونپے جانے کا انکشاف ہواہے ۔ ذرائع کے مطابق لاہور ریجن سی کے 18سے زائد ڈیٹا انٹری آپریٹروں اور کلرکوں کو ٹوکن ٹیکس میں مبینہ فراڈ کے الزامات کے تحت معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف محکمہ ایک طرف پیڈا ایکٹ 2006کے تحت انکوائری کررہا ہے تو دوسری طرف معطل کئے جانے والے ان ملازمین کو اہم ذمے داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان ڈیٹا انٹری آپریٹروں اور کلرکوں سے ریگولر ملازمین کی طرح صبح آٹھ بجے سے سہہ پہر تین بجے تک ڈیوٹی لینے کی بجائے انہیں صبح آٹھ بجے سے رات گئے تک اسائنمنٹس میں مصروف رکھا جاتا ہے۔اور دن کے اوقات میں انہیں گاڑیوںکی زیر التوا نمبر پلیٹیں پیک کرنے پر جبکہ سہہ پہر تین بجے کے بعد انہیں روڈ چیکنگ کی ذمے داری سونپی جاتی ہے۔ جہاں وہ ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیڈ ایکٹ 2006اور گورنمنٹ سرونٹ رولز کے مطابق معطلی کا مطلب ہی یہ ہے کہ سرکاری ملازم سے ذمے داری واپس لے لی جائے ۔اور اگر اسے ذمے داری سونپنی ہے تو پہلے اسے بحال کیا جائے ۔لیکن ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ بحالی کے بغیر ہی اپنے معطل ملازمین سے کام لے رہا ہے۔ حالانکہ معطلی کی حالت میں ان سے لیے جانے والے کسی بھی سرکاری امر کی پوزیشن غیر قانونی سمجھی جائیگی۔اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے محکمے کے ایک اعلیٰ افسر کو کہناتھامعطل ملازمین کو کسی قسم کی ذمے داری سونپی نہیں جاسکتی اور عملے کی کمی کی وجہ سے ایسا کیا گیا ہے۔ اگلے چند روز میں معطل ملازمین کو اسی بنیاد پر بحال کردیا جائیگا۔ البتہ ان کے خلاف انکوائری جاری رہے گی۔