دہشتگردوں سے مقابلے میں جان کی قربانی دینے والے اہلکار ہمارے ہیرو ہیں :آئی جی پنجاب

دہشتگردوں سے مقابلے میں جان کی قربانی دینے والے اہلکار ہمارے ہیرو ہیں :آئی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور)وقائع نگار خصوصی)فرائض کی ادائیگی کے دوران دہشت گردوں اور سنگین مجرموں سے مقابلے کے دوران جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے عوامی تحفظ کے لئے کام کرنے والے پولیس اہلکار اور افسران اس محکمے کے ہیرو ہیں اور محکمہ ایسے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے ۔ انسپکٹر جنر ل پولیس پنجاب، مشتاق احمد سکھیرا نے ان خیالات کا اظہار آج سنٹرل پولیس آفس لاہور مین پنجاب بھر سے جرات اور شجاعت کا مظاہرہ کرنے والے افسروں اور اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے شروع کیے گئے تقریبات کے انعقاد کے سلسلے میں پہلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جبکہ تمام آرپی اوز اور ڈی پی اوز بھی اپنے اپنے لیول پر ان افسروں اور اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے ریجنز اور اضلاع میں تقریبات منعقد کریں گے۔ تقریب میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، فاروق مظہر، اے آئی جی ڈسپلن، ڈاکٹرانعام وحید، اے آئی جی ایڈمن، ذبیر دریشک اور پی ایس او طارق رستم چوہان نے شرکت کی۔تقریب میں آئی جی پنجاب نے ابتدائی طور پر ضلع وہاڑی، فیصل آباد، سرگودھا، میانوالی، بھکر ، منڈی باؤالدین اور ڈی جی خان سے تعلق رکھنے والے 55افسروں اورا ہلکاروں میں 7لاکھ30ہزار روپے کے نقد انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم کیں۔بعد ازاں میڈیاکے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کارروائی کے لئے پنجاب پولیس پوری طرح چوکس ہے اور5ترمیم شدہ قوانین بشمول ساؤنڈ سسٹم ، کرایہ داری ، وال چاکنگ، سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ اور پنجاب اسلحہ آرڈیننس کے تحت سختی سے عملدر آمد جاری ہے اور لاؤڈ سپیکر کا استعمال صرف اور صرف اذان، جمعہ کا خطبہ اور Lost and Foundجیسے اعلانات کے لئے استعمال کرنے کی اجازت ہے اور اس سلسلے میں پولیس کو علماء کرام کا بھرپور تعاون حاصل ہے تا کہ لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال سے فرقہ واریت اور دیگر شرپسندی کو ہوا دینے والوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔اسی طرح ناجائز اسلحہ کی نمائش اور استعمال کی روک تھام کے لئے ترمیم شدہ قوانین کے مطابق تمام کیسز نا قابل ضمانت ہونگے ۔جبکHate Material، فرقہ واریت اور اقلیتوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی شر انگیزی برداشت نہیں کی جائے گی ،اس کے علاوہ قانون کرایہ داری میں بھی ترمیم کے بعد کسی کو بھی کرائے پر گھر دینے کے لئے کرائے داروں کے کوائف تین دن کے اندر جبکہ ہوٹل/ سرائے کے مالکان کمرہ دینے کے لئے کرایہ دارکے کوائف فوری طور پرپولیس کو لازمی فراہم کرنا ہونگے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا عمل بھی جاری ہے۔ آئی جی پنجاب

مزید :

علاقائی -